فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں الفوار پناہ گزین کیمپ پر منگل کو اسرائیلی فوج نے بہ یک وقت غیرمسبوق زمینی اور فضائی کارروائی کرکے کم سے کم دس فلسطینیوں کو زخمی کردیا ہے۔ اطلاعات ہیں کہ سیکڑوں اسرائیلی فوجیوں نے الفوار کیمپ کا محاصرہ شروع کر رکھا اور گھر گھر تلاشی کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے منگل کی صبح جنوبی الخلیل میں الفوار پناہ گزین کیمپ کا گھیراؤ کیا اور کیمپ کے اطراف میں واقع چار پہاڑی ٹیلوں پر مورچہ بند ہو کر کیمپ کے تمام داخلی اور خارجی راستے بند کردیے۔ محاصرے کے بعد اسرائیلی فوجیوں نے اہالیان کیمپ پر فائرنگ اور آنسوگیس کی شیلنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں کم سے کم 10 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔ اس کارروائی میں اسرائیلی فوج کے جنگی طیارے بھی بدستور حصہ لے رہے ہیں۔
مقامی فلسطینیوں کا کہناہے کہ الفوار پناہ گزین کیمپ میں تلاشی کی کارروائی کے دوران اسرائیل کے تین بمبار طیارے، متعدد بغیر پائلٹ ڈرون طیارے اور کیمرہ بردار غبارے بھی فضاء میں چھوڑے گئے ہیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ منگل کے روز علی الصباح کی جانے والی کارروائی گذشتہ برس اکتوبر کے بعد سے جاری تحریک انتفاضہ کے عرصے میں اب تک کی سب سے بڑی کارروائی سمجھی جا رہی ہے۔
ایک عینی شاہد نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ مسلح اسرائیلی فوجی الفوار کیمپ میں فلسطینیوں کے گھروں پر چڑھ گئےہیں۔ اس کے علاوہ کیمپ کے تمام داخلی اور خارجی راستے بند کردیے گئے ہیں۔ اس دوران فلسطینی شہریوں کےگھروں کی جامہ تلاشی کی مہم بھی جاری ہے۔ تلاشی کی کارروائی میں متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے جب کہ خواتین اور بچوں کو زدو کوب کیا جا رہا ہے۔
مقامی فلسطینی شہریوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے صہیونی فورسز کو کیمپ سے باہر نکالنے کے لیے مزاحمت کی ہے مگر قابض فوجیوں نے فلسطینی مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہوگئے ہیں۔