مصری حکام نے بدھ کی شام کو رفح کراسنگ کو ایک بار پھر غیر معینہ مدت کے لئے بند کردیا ہے۔ مصری حکام نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ کراسنگ کو دو روز کے لئے کھولا جائے گا۔
غزہ کی کراسنگز اور بارڈر حکام کا کہنا تھا کہ مصر نے انسانی بنیادوں پر اور مصری پاسپورٹ رکھنے والے 443 فلسطینیوں کو مصر میں داخلے کی اجازت دینے کے بعد کراسنگ کر بند کردیا تھا۔
حکام کے مطابق پورے دن میں رفح کراسنگ سے صرف سات بسوں کو گزرنے کی اجازت دی گئی۔ حکام کا مزید کہنا تھا کہ رفح کراسنگ مصر سے غزہ میں داخل ہونے والوں کے لئے ابھی تک کھلی ہوئی ہے۔
غزہ حکام کے مطابق رفح کراسنگ کھولنے کے بعد مصری حکام نے درخواست کی کہ پہلی دو بسوں صرف مصری پاسپورٹ رکھنے والے افراد کو سوار کیا جائے۔
غزہ حکام نے ایک بیان میں بتایا کہ رفح کراسنگ کھلنے کے وقت پچھلی بات سے باری کا انتظار کرنے والے فلسطینیوں کو پہلے سفر کرنے کا موقع دیا جائے گا۔
غزہ میں وزارت داخلہ اور قومی سلامتی کے انڈر سیکریٹری کامل ابو مجدی نے اس سے پہلے یہ تصدیق کی تھی مصری حکام 85 دنوں کے وقفے کے بعد دو دن کے دورانیے کے لئے رفح کراسنگ کھولنے پر راضی ہوگئے ہیں۔ مصر کی رفح کراسنگ پر ایک اطلاعات کے مطابق 30 ہزار سے زائد لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔
ابو مجدی نے مصری حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ رفح کراسنگ کو مستقبل بنیادوں کو کھول دیں کیوںکہ یہ غزہ میں پھنسے ہوئے 30 ہزار لوگوں کا باہر کی دنیا سے واحد رابطہ ہے۔