اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے فلسطینی صدر محمود عباس کی جانب سے اسرائیل کے خلاف جاری فلسطینیوں کی تحریک انتفاضہ کی مخالفت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر عباس صہیونی دشمن کی زبان میں بات کررہے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمن سامنی ابو زھری نے اپنے ایک بیان میں مغربی کنارے سے تین فلسطینیوں کی عباس ملیشیا کی ہاتھوں گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے اسرائیل کے ساتھ فوجی تعاون کا تسلسل قرار دیا۔
ابو زھری نے صدر عباس کے ایک جرمن اخبار کو دیے گئے انٹرویو میں اس بیان کی شدید مذمت کی جس میں انہوں نے اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کی مزاحمتی کارروائیوں اور تحریک انتفاضہ کی مخالفت کی تھی۔
ترجمان نے صدر عباس سے مطالبہ کیا کہ وہ غرب اردن میں سیاسی کارکنوں کے خلاف جاری کریک ڈاؤن بند کرائیں اور صہیونی دشمن کی ترجمانی چھوڑ دیں۔
خیال رہے کہ حال ہی میں صدر عباس نے جرمن اخبار’’دیر اسپیگل‘‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں الزام عاید کیا تھا کہ حماس فلسطین کی موجودہ صورت حال کو مزید گھمبیر کرنتے ہوئے ملک میں بحران پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی اسرائیل کے خلاف مزاحمتی کارروائیوں اور تحریک انتفاضہ کاکوئی جواز نہیں ہے۔