فلسطینی اتھارٹی کی عدالت کے حکم پر فلسطینی جیل میں زیرحراست صحافی طارق ابو زید کو 37 روز بعد 5000 دینار ضمانت کے عوض رہا کر دیا گیا ہے۔ طارق ابو زید کی رہائی کل بدھ کی شام عمل میں لائی گئی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق الاقصیٰ ٹی وی کے نامہ نگار طارق ابو زید کی رہائی سےمتعلق دی گئی درخواست پر غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں قائم فلسطینی عدالت نے فیصلہ سنایا تھا۔
زیرحراست فلسطینی صحافی کے والد ابو زید نے مرکزاطلاعات فلسطین سے گفتگو کے دوران بتایا کہ فلسطینی عدالت نےان کے بیٹے کے وکیل کی جانب سے دی گئی ضمانت پر رہائی کی درخواست مںظور کر لی ہے اور انہیں فوری طورپر رہا کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔
ابو زید نے بتایا کہ انہوں نے بیٹی کی رہائی کے لیے پانچ ہزار دینار ضمانت کی رقم کا انتظام کیا ہے۔ خیال رہے کہ طارق ابو زید کو فلسطینی کی ایک مجسٹریٹ عدالت کی جانب سے پندرہ دن مزید حراست میں رکھنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے تیسری بار ان کی مدت حراست میں توسیع کی تھی۔
مقامی ذرائع نے مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کو بتایا کہ صحافی ابو زید کے وکیل نے عدالت میں ایک درخواست دی تھی، جس میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ وہ ماہ صیام کے دوران صحافی طارق ابو زید کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے تاہم عدالت نے درخواست مسترد کر دی۔ اس سے قبل بھی چھ مرتبہ ابو زید کی ضمانت پر رہائی کی درخواست مسترد کی جا چکی ہے۔ تاہم دو روز قبل عدالت نے ضمانت پر رہائی کی درخواست منظور کر لی تھی۔
خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی پولیس نے صحافی ابو زید کو 17 مئی کو حراست میں لیا تھا۔ اس پر فلسطینی اتھارٹی کے خلاف من گھڑت خبریں نشر کرانے کا الزام عاید کیا گیا تھا۔