مکانات مسماری کی اسرائیلی کارروائیاں غیرقانونی ہیں: یورپی یونین
بدھ-7-فروری-2018
یورپی یونین نے فلسطین میں اسرائیل کی غیرقانونی یہودی آباد کاری اور فلسطینیوں کوں مکانات مسماری کی ایک بار پھر مذمت کی ہے۔
بدھ-7-فروری-2018
یورپی یونین نے فلسطین میں اسرائیل کی غیرقانونی یہودی آباد کاری اور فلسطینیوں کوں مکانات مسماری کی ایک بار پھر مذمت کی ہے۔
اتوار-4-فروری-2018
یورپی یونین کی جانب سے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقوں میں کاشت کاری کے شعبے میں کام کرنے والے کسانوں کو سوا تین لاکھ یورو کی امداد دی ہے۔
جمعرات-11-جنوری-2018
یورپی یونین نے امریکا کی جانب سے فلسطینی اتھارٹی اور فلسطینی پناہ گزینوں کی امداد بند کے جانے کے اقدام پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اتوار-7-جنوری-2018
ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ ان کی حکومت ترکی کی یورپی یونین میں شمولیت کی بار بار درخواست نہیں دے گی۔ دوسری جانب فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے کہا ہے کہ ترکی اور فرانس کے مفادات اور چیلنجز مشترک ہیں۔
جمعہ-5-جنوری-2018
یورپی یونین نے اسرائیلی پارلیمنٹ [کنیسٹ] میں فلسطینی اسیران کو سزائے موت دیے جانے کے قانون کی ابتدائی منظوری کی شدید مذمت کی ہے۔
اتوار-12-نومبر-2017
یورپی یونین نے فلسطینی پناہ گزینوں اور غزہ کی پٹی کے عوام کے لیے مزید 1 کروڑ 5 لاکھ یورو کی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی واحد بین الاقوامی گذرگاہ ’رفح‘ پر یورپی مبصرین کی تعیناتی کی تیاریاں قریبا مکمل کرلی گئی ہیں۔
منگل-24-اکتوبر-2017
یورپی یونین کی جانب سے مشرقی بیت القدس میں فلسطینی شہریوں کو طبی سہولیات فراہم کرنے والے اسپتالوں کے لیے ایک کروڑ 30 لاکھ یورو کی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اتوار-22-اکتوبر-2017
یورپی یونین نے فلسطین میں اسرائیل کی غیرقانونی یہودی آباد کاری کو ایک بار پھر مسترد کرتے ہوئے صہیونی ریاست سے یہودی بستیوں کی تعمیرو توسیع کا سلسلہ فوری طور پربند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
جمعہ-20-اکتوبر-2017
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے سیکٹر ’C‘ میں یورپی یونین کے تعاون سے تعمیر کیے گئے مکانات کی مسماری کے خلاف آٹھ یورپی ممالک نے اسرائیل سے سخت احتجاج کرتےہوئے املاک کی مسماری کے عوض ہرجانہ ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
جمعرات-19-اکتوبر-2017
یورپی یونین نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دریائے اردن کے مغربی کنارے میں یہودی آبادکاروں کے لیے نئے مکانوں کی تعمیر کے منصوبوں کو بند کرتے ہوئے حالیہ منصوبوں کے بارے میں وضاحت کرے کہ اس نے کیوں کر آباد کاری غیرقانونی عمل جاری رکھا ہوا ہے۔