انتفاضہ القدس 2015ء بعد 53 ہزار فلسطینی پابند سلاسل
بدھ-4-اکتوبر-2023
صیہونی قابض فوج نے اکتوبر 2015ء میں انتفاضہ القدس شروع ہونے کے بعد سے اب تک 53 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو گرفتار کر چکی ہے۔
بدھ-4-اکتوبر-2023
صیہونی قابض فوج نے اکتوبر 2015ء میں انتفاضہ القدس شروع ہونے کے بعد سے اب تک 53 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو گرفتار کر چکی ہے۔
پیر-13-فروری-2023
فلسطینی اسیران کے امور پرنظر رکھنے والے اداروں کے مطابق گذشتہ جنوری کے مہینے میں صہیونی قابض افواج نےفلسطینی شہریوں میں گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران 99 بچوں اور 8 خواتین سمیت 598 شہریوں کو گرفتار کیا۔ گرفتارہونے والوں کی سب سے زیادہ تعداد بیت المقدس سے ہے جب کہ دوسرے نمبر پرغرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل اور اس کے بعد جنین سے فلسطینیوں کو زیادہ تعداد میں گرفتار کیا گیا۔
جمعرات-15-دسمبر-2022
قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے کل بدھ کے روز مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران اسلامی تحریک مزاحمت [حماس]کے رہ نماؤں اور کارکنوں سمیت 25 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
پیر-21-نومبر-2022
فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی قابض فوج نے سنہ1967ء سے اب تک 50 ہزار سے زائد فلسطینی بچوں کو گرفتار کیا ہے۔
اتوار-9-اکتوبر-2022
اسرائیلی قابض فوج نے ہفتے کی علی الصبح متعدد فلسطینیوں کو مغربی کنارے کے الگ الگ علاقوں میں چھاپوں کی مہم اوررام اللہ میں ایک فوجی چوکی سے گزرتے ہوئے گرفتار کیا۔
جمعرات-1-فروری-2018
قابض صہیونی فوج کی جانب سے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
اتوار-4-دسمبر-2016
فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے جاری کردہ رپورٹس میں بتاگیا گیا ہے کہ نومبر 2016ء کے دوران قابض صہیونی فوج کی طرف سے نہتے فلسطینیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری رہا۔ نومبر میں صہیونی فورسز نے 120 بچوں سمیت 527 فلسطینی شہریوں کو حراست میں لینے کے بعد پابند سلاسل کیا گیا ہے۔