جمعه 15/نوامبر/2024

کریک ڈااون

انتفاضہ القدس 2015ء بعد 53 ہزار فلسطینی پابند سلاسل

صیہونی قابض فوج نے اکتوبر 2015ء میں انتفاضہ القدس شروع ہونے کے بعد سے اب تک 53 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو گرفتار کر چکی ہے۔

اسرائیلی فوج کے ہاتھوں جنوری میں میں 598 فلسطینی گرفتار

فلسطینی اسیران کے امور پرنظر رکھنے والے اداروں کے مطابق گذشتہ جنوری کے مہینے میں صہیونی قابض افواج نےفلسطینی شہریوں میں گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران 99 بچوں اور 8 خواتین سمیت 598 شہریوں کو گرفتار کیا۔ گرفتارہونے والوں کی سب سے زیادہ تعداد بیت المقدس سے ہے جب کہ دوسرے نمبر پرغرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل اور اس کے بعد جنین سے فلسطینیوں کو زیادہ تعداد میں گرفتار کیا گیا۔

اسرائیلی فوج کا کریک ڈاؤن، حماس رہ نما سمیت 25 فلسطینی گرفتار

قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے کل بدھ کے روز مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران اسلامی تحریک مزاحمت [حماس]کے رہ نماؤں اور کارکنوں سمیت 25 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

اسرائیلی فوج نے سنہ 1967ء کے بعد 50000 فلسطینی بچوں کوگرفتار کیا

فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی قابض فوج نے سنہ1967ء سے اب تک 50 ہزار سے زائد فلسطینی بچوں کو گرفتار کیا ہے۔

مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں صیہونی فوج کا کریک ڈاؤن

اسرائیلی قابض فوج نے ہفتے کی علی الصبح متعدد فلسطینیوں کو مغربی کنارے کے الگ الگ علاقوں میں چھاپوں کی مہم اوررام اللہ میں ایک فوجی چوکی سے گزرتے ہوئے گرفتار کیا۔

صہیونی فوج کا شہید فلسطینی کی ماں اور بہن سےتوہین آمیز سلوک

قابض صہیونی فوج کی جانب سے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

نومبر میں صہیونی فوج نے 120 بچوں سمیت 527 فلسطینی گرفتار کیے!

فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے جاری کردہ رپورٹس میں بتاگیا گیا ہے کہ نومبر 2016ء کے دوران قابض صہیونی فوج کی طرف سے نہتے فلسطینیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری رہا۔ نومبر میں صہیونی فورسز نے 120 بچوں سمیت 527 فلسطینی شہریوں کو حراست میں لینے کے بعد پابند سلاسل کیا گیا ہے۔