پاکستان اور چین کا غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ
پیر-10-جون-2024
اتوار کو چین اور پاکستان نے غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی ریاست کے غاصبانہ تسلط کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
پیر-10-جون-2024
اتوار کو چین اور پاکستان نے غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی ریاست کے غاصبانہ تسلط کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
اتوار-9-جون-2024
پاکستان نے تمام مقبوضہ عرب علاقوں سے اسرائیل کے مکمل انخلا کا مطالبہ کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ غزہ کی بگڑتی ہوئی صورت حال کو روکنے کے لیے اقدامات کرے۔
اتوار-2-جون-2024
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے مطالبہ کیا ہے کہ حماس کی فلسطین کا قانونی حاکم ہونے کی حیثیت کو تسلیم کیا جائے۔
بدھ-29-مئی-2024
پاکستان نے یورپ کے تین ممالک کی جانب سے فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کئے جانے کا خیر مقدم کیا ہے۔
جمعرات-16-مئی-2024
قاہرہ میں واقع پاکستانی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ پاکستان نے غزہ میں موجود فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے لیے انسانی امداد کی ساتویں کھیپ مصری ہلال احمر کے حوالے کر دی ہے۔
پیر-22-اپریل-2024
پاکستان کی جانب سے غزہ کی مظلوم عوام کے لیے امداد ی سامان کی ترسیل کا سلسلہ جاری ہے
منگل-16-اپریل-2024
پاکستان اور سعودی عرب نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کردیا۔
پیر-25-مارچ-2024
غزہ بچاؤ مہم کا حکومت پاکستان سے فلسطین کے لیے فیصلہ کن کارروائی کا مطالبہ کردیا ڈی چوک میں دھرنا دے دیا گیا۔ غزہ بچاؤ مہم کے سرپرست سابق سینیٹر مشتاق احمد خان نے قیادت کی۔ ڈیفنس آف ہیومن رائٹس کی چیئرپرسن آمنہ مسعودجنجوعہ نے بھی تنظیم کے کارکنوں کے ہمراہ شرکت کی۔
جمعہ-22-مارچ-2024
غزہ بچاؤ مہم کے سرپرست سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کا کہنا ہے کہ غزہ کو وسیع قبرستان میں تبدیل کیا جارہا ہے۔ فوری طور پر امریکی سفیر کو طلب کرکے اسرائیلی دہشت گردی کی امریکی سرپرستی پر احتجاجی مراسلہ حوالے کیا جائے۔ پاکستان، ترکیہ اورملائیشیا کی بحریہ کے مشترکہ فلوٹیلا بھیج کرغزہ کے اقتصادی محاصرہ کو توڑا جائے انسانی امداد کے زمینی اور سمندری راستوں کو کھلوایا جائے ۔
ہفتہ-2-مارچ-2024
پاکستان نے جمعے کے روز 100 سے زائد فلسطینیوں کی شہادت کو ایک سنگین جنگی جرم قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، جو ایک روز قبل غزہ شہر میں امدادی قافلے سے کھانا لینے کی کوشش کر رہے تھے اور کہا کہ اس واقعے نے اسرائیل کی "بڑے پیمانے پر فاقہ کشی کی دانستہ اور غیر انسانی پالیسی" کو نمایاں کیا ہے۔