وادی اردن میں یہودی آباد کاروں کے فلسطینیوںکے خلاف جرائم جاری
پیر-15-فروری-2021
یہودی آباد کاروں کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف جرائم کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ روز یہودی آباد کاروں نے شمالی وادی اردن میں فلسطینیوں کی املاک پر حملے کیے۔
پیر-15-فروری-2021
یہودی آباد کاروں کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف جرائم کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ روز یہودی آباد کاروں نے شمالی وادی اردن میں فلسطینیوں کی املاک پر حملے کیے۔
ہفتہ-13-فروری-2021
وادی اردن کے فلسطینی شہریوں نے قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے مسماری مہم کا نشانہ بنائے جانے والے علاقے حمصہ الفوقا کے رہائشیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے نماز جمعہ ادا کی۔
بدھ-10-فروری-2021
اسرائیلی حکام اور یہودی آباد کاروں کی جانب سے شمالی وادی اردن میں قائم' مسکیوت' یہودی کالونی میں توسیع کے لیے فلسطینی اراضی پر قبضے اور اس پر کھدائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
منگل-26-جنوری-2021
قابض اسرائیلی فوج نے وادی اردن کے شمال میں واقع وادی خربت الماطح پر ہلہ بول دیا اور علاقے کے متعدد رہائشیوں کو ان کے گھروں کو گرانے کا حکم دے دیا۔
اتوار-15-نومبر-2020
قابض اسرائیلی فوج نے ہفتے کے روز وادی اردن کے شمال میں متعدد فلسطینی علاقوں کے رہائشیوں کو انکے علاقوں میں فوجی مشقیں کرنے کے ارادے کے تحت اپنے مکانات خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔
اتوار-15-نومبر-2020
قابض اسرائیلی فوج نے 5 گھنٹوں کی مسماری کے بعد شمالی اردن کی وادی میں خربة حمصة میں ایک پورے علاقے کو تباہ کردیا۔ اس منظر کو خطے پر قبضہ کرنے کے فیصلے کی پالیسی کے ایک حصے کے طور پر دہرایا جارہا ہے۔
بدھ-4-نومبر-2020
قابض اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ وادی اردن کے علاقے میں 11 فلسطینی خاندانوں کی ملکیتی درجنوں املاک مسمار کر دیں۔
جمعہ-21-اگست-2020
فلسطین کے دریائے اردن کے مغربی کنارے کو یہودیانے کے صہیونی منصوبے کے تسلسل میں ایک نئے اور خطرناک منصوبے کا انکشاف ہوا ہے۔
جمعہ-3-جولائی-2020
اسرائیل نے فلسطین کے زرخیر اور انتہائی پیدا واری سرزمین وادی اردن پرقبضے کا منصوبہ آج نہیں بلکہ سنہ 1950ء کی دھائی میں بنایا، تاہم اس منصوبے پرعمل درآمد 1967ء کی چھ روزہ عرب ۔ اسرائیل جنگ کے بعد آلون نامی منصوبے کی شکل میں ہوا۔ اس منصوبےکا مقصد وادی اردن کے زرخیز علاقوں پراپنا تسلط قائم کرنا تھا۔
اتوار-28-جون-2020
مقبوضہ وادی اردن میں اسرائیلی فوج نے مقامی فلسطینی شہریوں پر آنسوگیس کی شیلنگ کے ساتھ براہ راست فائرنگ کی جس کے نتیجے میں کم سے کم سات فلسطینی زخمی ہوگئے۔