شنبه 16/نوامبر/2024

نزار بنات

فلسطینی وزیر انصاف نے نزار بنات کے ماورائے عدالت قتل کا اعتراف کرلیا

فلسطینی اتھارٹی کے وزیر انصاف محمد شلالدہ نے اعتراف کیا ہے کہ حال ہی میں فلسطینی پولیس کی حراست میں فوت ہونے والے فلسطینی دانشور اور حکومت مخالف رہ نما نزار بنات کو تشدد کرکے قتل کیا گیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ نزار بنات کی موت طبیعی نہیں بلکہ انہیں ماورائے عدالت قتل کیا گیا ہے۔

نزاربنات قتل کیس کے لیےفلسطینی اتھارٹی کی انکوائری کمیٹی مسترد

فلسطینی اتھارٹی کی پولیس کے ہاتھوں تشدد کے نتیجے میں شہید ہونے والے دانشور نزار بنات کے اہل خانہ نے اس قتل کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی مسترد کردی ہے۔

نزار بنات کےقتل کے خلاف فلسطین بھر میں مظاہرے،پولیس کا مظاہرین پرتشدد

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہروں میں عباس ملیشیا کے ہاتھوں فلسطینی دانشور نزار بنات کے قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ کل اتوار کے روز ہونے والے مظاہروں کو منتشر کرنےکے لیے فلسطینی اتھارٹی نے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے۔

’فلسطینی اتھارٹی کونزاربنات کے قتل کے ردعمل کا درست اندازہ نہیں تھا‘

اسرائیل کے ایک موقر اخبار’یدیعوت احرونوت‘ نے اپنی ایک تجزیاتی رپورٹ میں لکھا ہےکہ فلسطینی اتھارٹی کو اندازہ نہیں تھا کہ سیاسی اور سماجی رہ نما نزار بنات کے قتل کی وجہ سے اسے اتنے شدید رد عمل کا سامنا کرنا پڑے گا اور وہ اتنی مشکل میں پھنس جائے گی۔

شہید نزاربنات کے جنازے کا جلوس صدر عباس مخالف ریلی میں تبدیل

جمعرات کے روز فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت ایک سیکیورٹی ادارے کے اہلکاروں کے مجرمانہ تشدد سے شہید ہونے والے فلسطینی دانشور نزار بنات کو ان کے آبائی شہر الخلیل میں سپرد خاک کردیا گیا۔

نزار بنات کا قتل کرپشن کے خلاف صدائے حق دبانے کی کوشش:الحیہ

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کےسینیر رُکن اور غزہ میں حماس کے سیاسی شعبےکے نائب صدر خلیل الحیہ نے نے کہا ہے کہ فلسطینی دانشور نزار بنات کا مجرمانہ قتل دراصل فلسطینی اتھارٹی کی کرپشن اور اسرائیل کے ساتھ اس کے سیکیورٹی تعاون کے خلاف بلند ہونے والی صدائے احتجاج کا قتل ہے۔

نزار بنات کے قتل کے بعد محمود عباس کے استعفے کےلیے مظاہرے

جمعرات کے روز عباس ملیشیا کی حراست میں فلسطینی سماجی اور سیاسی رہ نما نزار بنات کے قتل کے بعد کل جمعہ کو ہزاروں افراد نے فلسطینی صدر محمود عباس کے استعفے کےلیے مظاہرے کیے۔

فلسطینی حکومت کے ناقد دانشور نزار بنات کا قتل ناقابل معافی جرم

جمعرات کے روز ایک سرکردہ فلسطینی دانشور اور سیاسی و سماجی رہ نما نزار بنات کے فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت سیکیورٹی اداروں کی حراست میں ہونے والے قتل کے واقعے نے پوری فلسطینی قوم کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اس مجرمانہ اور بہیمانہ قتل کی دنیا بھر میں مذمت کرتے ہوئے اس گھناؤنے جرم میں ملوث اہلکاروں کو عبرت ناک سزا دینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

حماس نے نزار بنات کے قتل کو فلسطینی اتھارٹی کا گھناوٗنا جرم قرار دیا

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت نام نہاد سیکیورٹی ادارے کےاہلکاروں کے وحشیانہ تشدد میں سینیر سماجی کارکن نزار بنات کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔ حماس نے نزار بنات کے قتل کو عباس ملیشیا اور فلسطینی اتھارٹی کا سنگین جرم قرار دیتے ہوئے قاتلوں کو فوری طور پر کٹہرے میں لانے اور انہیں عبرت ناک سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

فلسطینی اتھارٹی کی پولیس کی حراست میں سرکردہ سماجی کارکن قتل

کل جمعرات کے روز فلسطینی اتھارٹی کی ماتحت پولیس نے سرکردہ فلسطینی سماجی کارکن نزار بنات کو ان کے گھر سے گرفتار کیا جس کے کچھ دیر بعد اس کی لاش ورثا کے حوالے کی گئی ہے۔ دوسری جانب فلسطینی عوامی، سیاسی اور سماجی حلقوں میں اس واقعے کو فلسطینی اتھارٹی کی مجرمانہ دہشت گردی قرار دیتے ہوئے نزار بنات کے قتل کی آزادانہ تحقیقات کرنے اور قتل میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔