شنبه 16/نوامبر/2024

محمود عباس

فلسطینی اتھارٹی کے کلیدی عہدے من پسند افراد کے لیے کیوں؟

فلسطینی اخبارات میں آئے روز خبریں شائع ہوتی رہتی ہیں کہ فلسطینی اتھارٹی کے فلاں عہدیدارکا صاحبزادہ یا صاحب زادی فلاں کلیدی عہدے پر تعینات کردی گئی۔

محمود عباس فلسطینی قوم کی نمائندگی نہیں کرتے: 60 تنظیموں کا مکتوب!

فلسطین کی سول سوسائٹی کی نمائندہ 60 تنظیموں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کو ایک مکتوب ارسال کیا ہے جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ محمود عباس فلسطینی قوم کی نمائندگی نہیں کرتے۔ مکتوب میں کہا گیا ہے کہ محمود عباس اپنی آئینی مدت صدارت ختم کرچکے اوراب وہ قوم کی نمائندگی نہیں کرتے۔

عباس کا خطاب تحریک آزادی کی پیٹھ میں چھراگھونپنے کے مترادف ہے: حماس

اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کے جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں اسرائیل کےساتھ مذاکرات کی بحالی کے اعلان کو تحریک آزادی اور مزاحمت کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے مترادف قراردیا ہے۔

فلسطینی اتھارٹی، اسرائیل اور سیاسی بگاڑ!

فلسطینی اتھارٹی کےقیام کے بعد اسرائیل اور اتھارٹی کے درمیان تعلقات مختلف شکلوں میں ترتیب پاتے اور آگے بڑھتے رہے۔ دونوں کے درمیان کبھی بالواسطہ اور کبھی براہ راست بات چیت ہوتی رہی۔ مذاکراتی گیم کے دوران فلسطینی اتھارٹی کا یہ موقف رہا ہے کہ اس کے غاصب ریاست کے ساتھ نہ تو سیکیورٹی تعلقات قائم ہیں، نہ اقتصادی اور نہ ہی کسی اور شکل میں مگرزمینی حقیقت کچھ اور کہانی کہہ رہی ہے۔

محمود عباس قوم کی نمائندگی نہیں کرتے:فلسطینی پارلیمنٹ

فلسطینی مجلس قانون ساز نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ فلسطینی پارلیمان کا کہنا ہے کہ محمود عباس قوم کی نمائندگی کا حق نہیں رکھتے۔

فلسطینی قیادت کا محمود عباس پر قومی فیصلوں سے انحراف کا الزام

فلسطین کی سیاسی جماعتوں نے صدر محمود عباس کی غزہ کی پٹی کے حوالے سے پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے صدر عباس پر قومی فیصلوں سے انحراف کا الزام عاید کیا ہے۔

اسرائیل سے مذاکرات کی بحالی کی فلسطینی شرائط سوالیہ نشان!

فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے میڈیا میں پیش کردہ سرکاری موقف میں یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کی بحالی صرف چار شرائط کے تحت ہی ہوسکتی ہے۔

محمود عباس غزہ کے عوام کے خلاف نئی حماقت سے باز رہیں: حماس

اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے صدر محمود عباس کو خبردار کیا ہے کہ وہ غزہ کے عوام کےخلاف انتقامی کارروائیوں سے باز رہیں۔ صدر عباس اور فلسطینی اتھارٹی کی کوئی بھی حماقت سنگین نتائج کا موجب بن سکتی ہے۔

‘محمود عباس غزہ محاصرے کے نتائج کا ذمہ اسرائیل پر ڈالنا چاہتے ہیں’

اسرائیلی آرمی چیف جنرل گیڈی آئزن کوٹ نے کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس غزہ کے گرد گھیرا تنگ کرکے ہمیں مشکلات میں ڈالنا چاہتےہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ محمود عباس اس لیے غزہ کا گھیراؤ کررہے ہیں تاکہ غزہ میں عوام تنگ آکر اسرائیل کے سامنے آتش فشاں بن کر پھٹ پڑیں۔

عالمی نگرانی میں اسرائیل سے بامقصد مذاکرات کے لیے تیار ہیں: محمود عباس

فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کی بحالی کاعندیہ دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اعلانیہ اور خفیہ کسی بھی طرح اسرائیل سے بات چیت پر تیار ہیں۔