حماس نے صدر عباس کی طرف سے نئی حکومت کی تشکیل مسترد کر دی
پیر-11-مارچ-2019
اسلامی تحریک مزاحمت 'حماس' نے صدر محمود عباس کی طرف سے اپنے قریبی ساتھی محمد اشتیہ کی قیادت میں قائم کردہ نئی حکومت مسترد کر دی ہے۔
پیر-11-مارچ-2019
اسلامی تحریک مزاحمت 'حماس' نے صدر محمود عباس کی طرف سے اپنے قریبی ساتھی محمد اشتیہ کی قیادت میں قائم کردہ نئی حکومت مسترد کر دی ہے۔
پیر-11-مارچ-2019
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں ایک عوامی عدالت میں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کو قوم کے خلاف 17 سنگین نوعیت کے جرائم کا مرتکب قرار دیا ہے۔
جمعرات-7-مارچ-2019
تحریک فتح کے مرکزی رہ نما اور جماعت کی انقلابی کونسل کے سابق رکن اور سابق وزیر حاتم عبدالقادر نے کہا ہے کہ صدر محمود عباس کے حکم پر انہیں ذرائع ابلاغ میں کسی بھی قسم کا بیان دینے سے روک دیا ہے۔
جمعرات-7-مارچ-2019
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت نام نہاد سیکیورٹی اداروں کی طرف سے انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
جمعرات-7-مارچ-2019
تحریک فتح کے مرکزی رہ نما اور جماعت کی انقلابی کونسل کے سابق رکن اور سابق وزیر حاتم عبدالقادر نے کہا ہے کہ صدر محمود عباس کے حکم پر انہیں ذرائع ابلاغ میں کسی بھی قسم کا بیان دینے سے روک دیا ہے۔
جمعرات-28-فروری-2019
اسلامی تحریک مزاحمت 'حماس' نے باور کرایا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے ساتھ ملاقات کے عزم کا اظہار اس بات کا ثبوت ہے کہ فلسطینی اتھارٹی اب بھی صہیونی ریاست سے امیدیں لگائی ہوئے ہے۔
منگل-26-فروری-2019
اسلامی تحریک مزاحمت 'حماس' نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس پر الزام عاید کیا ہے کہ وہ امریکا کے فلسطین کو تقسیم کرنے کے لیے مجوزہ امریکی منصوبے'صدی کی ڈیل' کی سازش کو آگے بڑھانے کے لیے فضاء ہموار کر رہے ہیں۔
پیر-25-فروری-2019
فلسطین میں عوامی سطح پر محمود عباس کے استعفےکا مطالبہ ایک بار پھرزور پکڑنے لگا ہے۔ نہ صرف غزہ کی پٹی بلکہ غرب اردن میں بھی صدر محمود عباس کے استعفے کے لیے تحریکیں زورپکڑرہی ہیں۔
اتوار-24-فروری-2019
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے پانچ فلسطینی شہریوں کو حراست میں لے لیا۔ ان میں بعض بھوک ہڑتالی فلسطینی اسیران بھی شامل ہیں۔
جمعرات-21-فروری-2019
فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے کہا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے روکی گئی رقوم رام اللہ کو ابھی تک جاری نہیں کی گئی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ فلسطینی ٹیکسوں کی رقم روکنے کے خلاف وہ اسرائیل کے خلاف عالمی اداروں سے رجوع کریں گے۔