حماس نے لبنان میں 29 ویں یوم تاسیس کی تقریبات منسوخ کردیں
جمعرات-15-دسمبر-2016
اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے لبنان کے پناہ گزین کیمپوں میں جماعت کے 29 ویں یوم تاسیس کی تقریبات منسوخ کردی ہیں۔
جمعرات-15-دسمبر-2016
اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے لبنان کے پناہ گزین کیمپوں میں جماعت کے 29 ویں یوم تاسیس کی تقریبات منسوخ کردی ہیں۔
اتوار-27-نومبر-2016
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے لبنانی حکومت کی جانب سے فلسطینی پناہ گزین کیمپ ’عین الحلوۃ‘ کی ناکہ بندی روکنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہےکہ بیروت حکومت کے اس اقدام سے فلسطینی پناہ گزینوں کو درپیش مشکلات میں کمی آئے گی۔
ہفتہ-26-نومبر-2016
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل اور دیگر فلسطینی قیادت کی طرف سے اپیل کے بعد لبنانی انتظامیہ بے بیروت میں قائم فلسطینی پناہ گزین کیمپ کے گرد دیو قامت دیوار کی تعمیر کا کام روک دیا ہے۔
جمعہ-25-نومبر-2016
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل نے لبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں کے ’عین الحلوۃ‘ کیمپ کے گرد سیمٹی دیوار کھڑی کرنے کے اقدام کی سخت مخالفت کرتے ہوئے بیروت سے دیوار کی تعمیر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
جمعرات-24-نومبر-2016
لبنان کے صدر مقام بیروت کے قریب قائم فلسطینیوں کے ’’عین الحلوہ‘‘ پناہ گزین کیمپ کے ارد گرد کنکریٹ کی اونچی دیوار تعمیر کرنے پر فلسطینی پناہ گزین قیادت نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔
جمعہ-4-نومبر-2016
لبنان کے نو منتخب صدر میشل عون نے رکن پارلیمنٹ اور سرکردہ سیاست دان سعد حریری کو نیا وزیراعظم مقرر کرتے ہوئے انہیں اپنی کابینہ تشکیل دینے کی دعوت دی ہے۔
منگل-1-نومبر-2016
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے لبنان میں صدر کے انتخاب پر لبنانی قوم اور سیاسی جماعتوں کو مبارک باد پیش کی ہے۔
جمعہ-7-اکتوبر-2016
لبنان کے دارالحکومت بیروت میں قائم انڈونیشیا کے سفارت خانے میں انڈونیشیا کے قومی دن کی مناسبت سے ایک پروقار تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں دیگر فلسطینی اور لبنانی جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ ساتھ اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے قایدین کو بھی خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا۔
منگل-4-اکتوبر-2016
لبنان کے دارالحکومت بیروت کے قریب قائم فلسطینی پناہ گزین کیمپ ’نہر البارد‘ میں اتوار کے روز ایک معمر فلسطینی پناہ گزین خاتون اور اس کی پانچ سالہ پوتی کو گاڑی تلے کچلے جانے کے واقعے کے خلاف فلسطینی شہریوں میں سخت غم وغصہ پایا جا رہا ہے۔
پیر-12-ستمبر-2016
یونان میں پہنچنے والے پناہ گزینوں کے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے والی فلسطینی صحافیہ امل فاعور پانچ ماہ تک یونانی حکام کے زیرعتاب رہنے کے بعد ملک چھوڑنے پر مجبور ہو گئی۔