جمعه 15/نوامبر/2024

فلسطینی اسیران

شدید سردی کے باعث فلسطینی قیدیوں کی حالت غیر ہو چکی

فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ صہیونی جیل 'عتصیون' میں پابند سلاسل فلسطینیوں کو بنیادی سہولیات تک میسر نہیں ہیں۔ شدید سردی کے باعث قیدیوں کی حالت غیر ہوچکی ہے۔ سردی میں قیدیوں کو پانی اور ٹوائلٹ بھی میسر نہیں ہیں اور وہ گتے کے خالی پیکٹوں میں قضائے حاجت کرنے پرمجبور ہیں۔

اسرائیلی جلادوں کی فلسطینی قیدیوں‌ پر سختیوں کا ایک اور سال بیت گیا

اسرائیلی زندانوں‌ میں غیرانسانی ماحول میں قید ہزاروں فلسطینیوں پر سال 2020ء کے 365 دن بھی گذر گئے۔ رواں سال کے دوران بھی ماضی کی طرح قابض صہیونی حکام کی طرف سے قیدیوں کے حقوق کی سنگین پامالیوں کا سلسلہ جاری رہا۔

اسرائیلی فورسز کا ایشل جیل میں فلسطینی قیدیوں کی بیرکوں پر چھاپہ

اسرائیلی جیل فورس نے بدھ کی شام ایشل جیل میں موجود فلسطینی قیدیوں کی بیرکوں پر حملہ کیا اور تلاشی لی۔

عرب لیگ کا اسرائیل سے فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے کا مطالبہ

عرب لیگ نے اسرائیلی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ جیلوں میں ڈالے گئے تمام فلسطینیوں کو رہا کرے۔

انتفاضہ الحجارہ سے اب تک ساڑھے تین لاکھ فلسطینی پابند سلاسل

فلسطینی اسیران اسٹڈی سینٹر کی طرف سے دسمبر 1987ء میں اسرائیلی ریاست کے مظالم اور غاصبانہ قبضے کے خلاف شروع ہونے والی تحریک انتفاضہ اور اس کے بعد سے قابض فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کی گرفتاریوں کے اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔

اسرائیلی زندانوں میں قید 54 فلسطینی 20 سال سے زاید عرصے سے پابند سلاسل

فلسطینی اسیران اسٹڈی سینٹر کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل 54 فلسطینی گذشتہ 20 سال یا اس سے زاید عرصےسے قید ہیں۔

اسرائیلی زندانوں‌میں 70 معذور فلسطینی پابند سلاسل

فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپوں کی طرف سے جاری کردہ بیانات اور رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی زندانوں میں معذور فلسطینی قیدیوں کی تعداد 70 ہوگئی ہے۔

بیرکوں میں چھاپوں کے بعد شطا جیل میں کشیدگی

اسرائیلی جیل فورس نے اتوار کے روز شطا جیل میں کوٹھڑیوں پر دھاوا بولا اور بجلی کا سامان ضبط کرلیا جس سے وہاں موجود فلسطینی قیدیوں کے ساتھ تناؤ پیدا ہوا۔

سعودیہ میں فلسطینیوں پر سیاسی بنیادوں پرظالمانہ ٹرائل جاری

فروری 2019ء کو سعودی پولیس نےملک میں موجود فلسطینیوں اور اردنی شہریوں کے خلاف وحشیانہ کریک ڈائون شروع کیا۔ اس کریک ڈاون کے دوران درجنوں افراد کو ظالمانہ طریقے سے اور غیرقانونی طور پرحراست میں لے لیا گیا۔ انہیں کئی ماہ تک جبری طور پر لاپتا رکھا گیا اور دوران حراست ان کے ساتھ وحشیانہ برتائو کیا جاتا رہا ہے۔ انہیں غیرانسانی ماحول میں رکھنے کے ساتھ ان پر جسمانی ،ذہنی اور نفسیاتی تشدد کے بدترین حربے استعمال کیے جاتے رہے۔سعودی حکام نے 8 مارچ 2020ء کو حراست میں لیے گئے فلسطینیوں اور اردنی شہریوں کا فوج داری عدالت میں ٹرائل شروع کیا۔ فلسطینیوں پردہشت گردی کی حمایت کرنے اور فلسطینی تحریک آزادی کے لیے فنڈز جمع کرنے سمیت قابض اسرائیل کے خلاف مزاحمت کا الزام عاید کیا گیا۔لندن میں قائم ایک بین الاقومی انسانی حقوق گروپ نے رواں ماہ کے آغاز میں ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ گرفتار فلسطینی اور اردنی شہریوں کو جدہ سے الریاض کی فوجی عدالتوں میں پیش کیا گیا مگر کرونا وبا سے بچائو کے لیے کسی قسم کے حفاظتی انتظامات نہیں کیے گئے۔ ان میں بعض بیمار اور عمر رسیدہ قیدی شامل تھے۔رواں میں یہ فلسطینی اسیران کے چوتھ

اسیر جمال عمرو اسرائیلی جیلوں میں طبی طور پر نظر انداز

فلسطینی اسیران اور اپنی سزا پوری کرکے رہا ہونے والے سابق اسیران کے امور کے کمیشن نے الزام عاید کیا کہ اسرائیلی جیل حکام نے الخلیل سے تعلق رکھنے والی اسیر جمال عمرو کو طبی طور پر نظر انداز کیا ہے جو مختلف طبی مسائل میں مبتلا ہیں۔