’واپسی مارچ‘ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 12 فلسطینی زخمی
پیر-9-اپریل-2018
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں ’حق واپسی‘ کے لیے احتجاج‘ کرنے والے فلسطینیوں پراسرائیلی فوج نے وحشیانہ فائرنگ اورآنسو گیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں 12 مظاہرین زخمی ہو گئے۔
پیر-9-اپریل-2018
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں ’حق واپسی‘ کے لیے احتجاج‘ کرنے والے فلسطینیوں پراسرائیلی فوج نے وحشیانہ فائرنگ اورآنسو گیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں 12 مظاہرین زخمی ہو گئے۔
پیر-26-فروری-2018
اسرائیلی فوج نے فلسطین کے غزہ کی پٹی میں ساحل سمندر کے قریب مچھلیوں کا شکار کرنے والے دو فلسطینی ماہی گیروں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی شہری شہید اور دو زخمی ہوگئے۔
ہفتہ-16-دسمبر-2017
فلسطینی محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج فلسطینی مظاہرین کو قصدا اور دانستہ طور پر حملوں کا نشانہ بنانے کی ظالمانہ پالیسی پرعمل پیرا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ گذشتہ روز قابض فوج نے فلسطین بھر میں ہونے والے مظاہروں کو منتشر کرنے کے لیے نشانہ بنا کر فلسطینیوں پر فائرنگ کی، آنسوگیس کی شیلنگ کی گئی اور وحشیانہ تشدد کیا گیا۔
اتوار-26-نومبر-2017
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر قلقیلیہ میں عزون کے مقام پر فلسطینی نوجوانوں نے قابض صہیونی فوج کے ایک ٹاور پر فائرنگ اور پٹرول بموں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں ٹاور کو غیرمعمولی نقصان پہنچا ہے۔ فائرنگ کے واقعے کے بعد اسرائیلی فوج کی دوڑیں لگ گئیں اور فوج کی بھاری نفری نے ٹاور کو گھیرے میں لے لیا۔
بدھ-8-نومبر-2017
قابض اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں سنہ 1991ء میں زخمی ہونے والا ایک فلسطینی شہری مسلسل چھبیس سال موت وحیات کی کشمکش میں رہنے کے بعد گذشتہ روز دم توڑ گیا۔مقامی ذرائع نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ رشاد القواسمی کو سنہ 1991ء میں اسرائیلی فوجیوں نے گولیاں ماریں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگیا۔ اس کے بعد اس کے جسم کا نچلا حصہ مفلوج ہوگیا تھا۔رشاد القواسمی کا تعلق غزہ کی پٹی کے شمالی علاقے میں قائم جبالیا پناہ گزین کیمپ سے تھا۔ وہ پہلی تحریک انتفاضہ کے دوران زخمی ہوا اور مسلسل اڑھائی عشرے تک موت وحیات کی کشمکش میں رہنے کے بعد دم توڑ گیا۔خیال رہے کہ پہلی انتفاضہ کے دوران اسرائیلی فوج کے وحشیانہ تشدد کے نتیجے میں سیکڑوں فلسطینی زخمی اور معذور ہوگئے تھے۔ ان میں سے بعض ہمیشہ کے لیے اپاہج ہوگئے۔ زخمی ہونےوالے فلسطینیوں میں سے کئی سال تک بعض زندہ رہے مگر جاں بر نہ ہوسکے اور جام شہادت نوش کرگئے القواسمی بھی انہی میں سے ایک ہے۔
بدھ-9-اگست-2017
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے غزہ کی پٹی میں دو روز قبل دو گروپوں کےدرمیان تصادم روکتے ہوئے پولیس کی فائرنگ میں جاں بحق ہونے والے بچے کے والدین سے تعزیت کی ہے۔
جمعہ-28-جولائی-2017
فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر میں تین روز قبل حزما کےمقام پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا ایک فلسطینی نوجوان موت وحیات کی کشمکش میں رہنے کے بعد جمعرات کی شام دم توڑ گیا۔
جمعرات-29-جون-2017
اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغرب کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں ایک فلسطینی شہری کو گولیاں مار کر شہید کردیا۔ صہیونی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ گولیوں کا نشانہ بننے والا فلسطینی مسلح تھا اور وہ فوج پر حملے کی کوشش کر رہا تھا۔
پیر-12-جون-2017
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں بلاطہ پناہ گزین کیمپ میں فلسطینی اتھارٹی کی سیکیورٹی فورسز اور نامعلوم مسلح افراد کے درمیان دیر تک جھڑپ جاری رہی۔
جمعہ-19-مئی-2017
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر طولکرم میں نامعلوم مسلح افراد نے اسرائیلی جیلوں میں قید بھوک ہڑتالی اسیران کی حمایت میں نکالی گئی ایک ریلی پر وحشیانہ فائرنگ کی جس کے نتیجے میں بچوں سمیت کم سے کم 10 فلسطینی زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں سے دو کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔