جمعه 15/نوامبر/2024

عمر البرغوثی

صہیونی عدالت انتظامی حراست کی مجرمانہ اسرائیلی پالیسی کی نگہبان بن گئی

اسرائیلی فوج کی جانب سے بے گناہ فلسطینیوں کو بغیر کسی الزام کے طویل عرصے تک انتظامی قید کے تحت پابند سلاسل رکھنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ دوسری جانب اسرائیلی عدلیہ صہیونی فوج کی اس ظالمانہ پالیسی کو تحفظ فراہم کر رہی ہے۔ اس کی تازہ مثال 63 سالہ فلسطینی قیدی عمر البرغوثی کی درخواست کو مسترد کرنے سے لی جاسکتی ہے۔ البرغوثی انتظامی حراست کے تحت پابند سلاسل ہیں۔ ان کی تین ماہ کی حراستی مدت 18 اگست 2016ء کو ختم ہو رہی ہے۔ مگراسرائیلی حکام نے انہیں مزید تین ماہ کے لیے انتظامی حراست میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے انتظامی حراست کی توسیع کے خلاف اسرائیلی سپریم کورٹ میں درخواست دی تھی مگرصہیونی سپریم کورٹ نے ان کی اپیل مسترد کردی ہے۔

فلسطینی رہ نما کی اسرائیلی جیل میں انتظامی حراست میں تیسری بار توسیع

اسرائیل کی ’عوفر‘ نامی فوجی عدالت نے بزرگ فلسطینی رہ نما عمر البرغوثی کی مدت حراست میں تیسری بار توسیع کر دی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے عمرالبرغوثی کی انتظامی حراست میں توسیع کو صہیونی عدالت کا ظلم قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ 63 سالہ بوڑھے فلسطینی کو مسلسل انتظامی حراست میں رکھنا عالمی انسانی حقوق کی توہین ہے۔