جمعه 15/نوامبر/2024

عباس

’محمود عباس کا اسرائیل سے رابطے ختم کرنے کا اعلان محض ڈھونگ‘

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے صدر محمود کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ ہرطرح کے روابط ختم کرنے کے اعلان کو محض ڈھونگ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔

فلسطینی ممبران پارلیمان کی تنخواہیں روکنے کی مذمت کرتے ہیں: احمد بحر

فلسطینی قانون ساز کونسل کے پہلے نائب سپیکر احمد بحر نے فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے حماس سے تعلق رکھنے والے 37 ممبران کونسل کی تنخواہیں روکنے کے فیصلے کی سختی سے مذمت کی ہے۔

حماس رہ نما نے صدر عباس کو فلسطینی بچوں کا قاتل قرار دیا

اسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ کے ایک مرکزی رہ نما نے غزہ کی پٹی کے مریضوں کو بیرون غزہ علاج کے لیے سفر کی اجازت پر پابندی لگانے پر صدر محمود عباس پر کڑی تنقید کی ہے۔ انہوں نے صدر محمود عباس کو فلسطینی بچوں کا قاتل قرار دیا ہے۔

فلسطینی اتھارٹی نے غزہ کے کینسر کے مریضوں کی امداد روک دی

فلسطینی اتھارٹی نے فلسطینی اسیران اور شہداء کے اہل خانہ کی مالی امداد بند کرنے کےبعد غزہ کی پٹی میں اسپتالوں میں داخل کینسر کے مریضوں کے لیے مختص امداد بھی بند کردی ہے۔ دوسری جانب غزہ میں محکمہ صحت نے فلسطینی اتھارٹی کےاقدام کو مریضوں کے خلاف معاشی جارحیت قرار دےکر مسترد کردیا ہے۔

محمود عباس کا غزہ کو باغی علاقہ قرار دینے پرغور

اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی صدر محمود عباس اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے ساتھ مفاہمت کے موڈ میں نہیں ہیں اور وہ کسی بھی وقت غزہ کے علاقے کو’باغی علاقہ‘ قرار دینے کا اعلان کرسکتے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی بیت لحم آمد، صدر محمود عباس سے ملاقات

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ روز فلسطینی علاقے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر بیت لحم کا دورہ کیا جہاں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس اور رام اللہ اتھارٹی کے عہدیداروں نے ان کا استقبال کیا۔

محمود عباس غرب اردن کی 6.5% اراضی اسرائیل کو دینے کوتیار!

بین الاقوامی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس آج منگل کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں مقبوضہ مغربی کنارے کی تاریخی اراضی کے 6.5 فی صد حصے سے اسرائیل کے حق میں دست برداری کا اعلان کریں گے۔

تین روز انتظار کے بعد محمود عباس کی ٹرمپ سے 25 منٹ ملاقات

فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے کل بدھ کو اپنے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی۔ صدر محمود عباس سوموار کے روز امریکا پہنچے تھے جہاں انہیں صدر ٹرمپ سے ملاقات کے لیے تین دن انتظار کرنا پڑا۔ تین روز کے بعد دونوں رہ نماؤں کے درمیان صرف 25 منٹ ملاقات ہوئی۔

محمود عباس کی آمریت، شہری آزادیوں پرنئی قدغنیں لگادیں

فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے رام اللہ اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کی آمریت کا ایک نیا اقدام طشت ازبام کیا ہے جس میں انہوں نے اسرائیلی ریاست کی راہ پر چلتے ہوئے شہری آزادیوں پر قدغنیں لگانے کا نیا قانون منظور کیا ہے۔

محمود عباس ۔ ٹرمپ ملاقات ایک نئی فریبی چال

فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس بھی بالاخر اگلے مہینے اسرائیل نواز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مہمان بننے جا رہے ہیں۔ وائیٹ ہاؤس کے بیان کے مطابق ’تکنیکی وجوہات‘ کی بناء پر صدر عباس اور ٹرمپ کی ملاقات میں تاخیر ہوئی تھی جس کے بعد تین مئی کو یہ ملاقات طے کرلی گئی ہے۔