’محمود عباس کا اسرائیل سے رابطے ختم کرنے کا اعلان محض ڈھونگ‘
ہفتہ-22-جولائی-2017
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے صدر محمود کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ ہرطرح کے روابط ختم کرنے کے اعلان کو محض ڈھونگ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔
ہفتہ-22-جولائی-2017
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے صدر محمود کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ ہرطرح کے روابط ختم کرنے کے اعلان کو محض ڈھونگ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔
منگل-11-جولائی-2017
فلسطینی قانون ساز کونسل کے پہلے نائب سپیکر احمد بحر نے فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے حماس سے تعلق رکھنے والے 37 ممبران کونسل کی تنخواہیں روکنے کے فیصلے کی سختی سے مذمت کی ہے۔
بدھ-28-جون-2017
اسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ کے ایک مرکزی رہ نما نے غزہ کی پٹی کے مریضوں کو بیرون غزہ علاج کے لیے سفر کی اجازت پر پابندی لگانے پر صدر محمود عباس پر کڑی تنقید کی ہے۔ انہوں نے صدر محمود عباس کو فلسطینی بچوں کا قاتل قرار دیا ہے۔
ہفتہ-17-جون-2017
فلسطینی اتھارٹی نے فلسطینی اسیران اور شہداء کے اہل خانہ کی مالی امداد بند کرنے کےبعد غزہ کی پٹی میں اسپتالوں میں داخل کینسر کے مریضوں کے لیے مختص امداد بھی بند کردی ہے۔ دوسری جانب غزہ میں محکمہ صحت نے فلسطینی اتھارٹی کےاقدام کو مریضوں کے خلاف معاشی جارحیت قرار دےکر مسترد کردیا ہے۔
ہفتہ-17-جون-2017
اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی صدر محمود عباس اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے ساتھ مفاہمت کے موڈ میں نہیں ہیں اور وہ کسی بھی وقت غزہ کے علاقے کو’باغی علاقہ‘ قرار دینے کا اعلان کرسکتے ہیں۔
بدھ-24-مئی-2017
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ روز فلسطینی علاقے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر بیت لحم کا دورہ کیا جہاں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس اور رام اللہ اتھارٹی کے عہدیداروں نے ان کا استقبال کیا۔
منگل-23-مئی-2017
بین الاقوامی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس آج منگل کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں مقبوضہ مغربی کنارے کی تاریخی اراضی کے 6.5 فی صد حصے سے اسرائیل کے حق میں دست برداری کا اعلان کریں گے۔
جمعرات-4-مئی-2017
فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے کل بدھ کو اپنے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی۔ صدر محمود عباس سوموار کے روز امریکا پہنچے تھے جہاں انہیں صدر ٹرمپ سے ملاقات کے لیے تین دن انتظار کرنا پڑا۔ تین روز کے بعد دونوں رہ نماؤں کے درمیان صرف 25 منٹ ملاقات ہوئی۔
اتوار-23-اپریل-2017
فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے رام اللہ اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کی آمریت کا ایک نیا اقدام طشت ازبام کیا ہے جس میں انہوں نے اسرائیلی ریاست کی راہ پر چلتے ہوئے شہری آزادیوں پر قدغنیں لگانے کا نیا قانون منظور کیا ہے۔
ہفتہ-22-اپریل-2017
فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس بھی بالاخر اگلے مہینے اسرائیل نواز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مہمان بننے جا رہے ہیں۔ وائیٹ ہاؤس کے بیان کے مطابق ’تکنیکی وجوہات‘ کی بناء پر صدر عباس اور ٹرمپ کی ملاقات میں تاخیر ہوئی تھی جس کے بعد تین مئی کو یہ ملاقات طے کرلی گئی ہے۔