اسرائیلی پابندیوں سے فلسطینی معیشت تباہی کے دھانے پرپہنچ گئی
منگل-19-ستمبر-2023
عالمی بینک نے اسرائیل کی طرف سے فلسطینی معیشت پر عاید کردہ پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے فلسطینی معیشت پر تباہ کن پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
منگل-19-ستمبر-2023
عالمی بینک نے اسرائیل کی طرف سے فلسطینی معیشت پر عاید کردہ پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے فلسطینی معیشت پر تباہ کن پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
بدھ-10-نومبر-2021
عالمی بینک نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی اب بھی انتہائی سنگین معاشی حالات سے دوچار ہے۔بے روزگاری کی شرح میں نمایاں اضافہ اور بگڑتے سماجی حالات سے ظاہر ہوتا ہے کہ پائیدار ترقی کے محدود ذرائع کی روشنی میں مستقبل کے امکانات کے بارے میں غیر یقینی کی کیفیت ہے۔
بدھ-13-مارچ-2019
عالمی بنک کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2010ء سے 2018ء کے دوران عرب ممالک نے 900 ارب ڈالر کی خطیر رقم جنگوں پر پھونک ڈالی۔
جمعرات-19-اکتوبر-2017
عالمی بنک کی جانب سے جاری کی گئی ایک تفصیلی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فلسطین پر اسرائیل کے ناجائز تسلط کے تسلسل میں معاشی خوش حالی ممکن نہیں۔ فلسطین میں معاشی ترقی اسرائیلی ریاست کے غاصبانہ قبضے کے خاتمے سے ممکن ہے۔
بدھ-28-دسمبر-2016
عالمی بنک کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال [2016] کی تیسری ششماہی میں فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں بے روزگاری کی شرح 43.2 فی صد رہی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی طرف سے مسلط کی گئی پابندیوں کے نتیجے میں غزہ بے روزگاری کے حوالے سے دنیا بھر میں پہلے نمبر پر ہے۔
جمعہ-25-نومبر-2016
عالمی بنک کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اہل فلسطین پینے کے صاف پانی کے سنگین بحران کا شکار ہیں۔