امریکہ عالمی منافق فلسطینی کی آزادی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے:حماس
جمعہ-19-اپریل-2024
اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت کے لیے پیش کی گئی قرارداد کو ویٹو کیے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
جمعہ-19-اپریل-2024
اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت کے لیے پیش کی گئی قرارداد کو ویٹو کیے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
منگل-26-مارچ-2024
یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کمشنر جوزپ بوریل نے سلامتی کونسل کی کل شام منظور کی گئی قرارداد کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس پر فوری طور پر عمل درآمد پر زور دیا ہے۔ قرارداد میں رمضان المبارک کے دوران غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ہفتہ-23-مارچ-2024
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل جمعے کو غزہ میں فوری فائر بندی کی قرارداد منظور کرنے میں ناکام ہو گئی ہے۔ اس قرارداد میں قیدیوں کی رہائی کا معاہدہ شامل تھا۔
بدھ-21-فروری-2024
رہاست ہائے متحدہ امریکہ نے منگل کے روز ایک بار پھر غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کیا ہے۔ جنگ بندی کے لیے پیش کی جانے والی قرارداد میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان انسانی بنیادوں پر فوری 'سیز فائر' کروایا جائے۔
جمعہ-16-فروری-2024
اقوام متحدہ میں الجزائر کے مشن نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان کو ایک ترمیم شدہ مسودہ قرارداد تقسیم کیا ہے جس میں انسانی وجوہات کی بناء پر غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ہفتہ-27-جنوری-2024
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پریذیڈنسی نے کہا ہے کہ کونسل کا اگلے ہفتے ہونے والا اجلاس عالمی عدالت انصاف کے اس فیصلے پر ہو گا جس میں اسرائیل سے غزہ میں نسل کشی بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
ہفتہ-23-دسمبر-2023
اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل نے غزہ کو بڑی تعداد میں انسانی امداد کی فراہمی تیز کرنے سے متعلق ایک نیم مردہ کوشش کی منظوری دیتے محاصرہ زدہ علاقے میں جنگ کے خاتمے کی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
پیر-18-دسمبر-2023
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پیر کے روز اس تجویز پر ووٹنگ کر سکتی ہے جس میں اسرائیل اور حماس سے مطالبہ کیا جائے گا کہ وہ غزہ کی پٹی تک زمینی، سمندری اور فضائی راستوں سے امداد کی رسائی کی اجازت دیں اور انسانی امداد کی فراہمی کی اقوام متحدہ کی نگرانی قائم کریں۔
ہفتہ-9-دسمبر-2023
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل دوسری بار غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والی قرارداد کا مسودہ منظور کرنے میں ناکام رہی، جب کہ امریکا نے اپنا ویٹو پاور استعمال کیا جس کے نتیجے میں قرارداد ویٹو ہوگئی۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس کے انتباہ کے باوجود قرارداد ناکام رہی۔
جمعرات-26-اکتوبر-2023
اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے سلامتی کونسل میں روس اور چین کے موقف کی تعریف کی اور ان کی جانب سے قابض ریاست کے خلاف متعصبانہ امریکی قرارداد کو ناکام بنانے کو سراہا ہے۔