جمعه 15/نوامبر/2024

دوابشہ خاندان

فلسطینی خاندان کو زندہ جلانے میں ملوث ایک صہیونی مجرم رہا

اسرائیل کی ایک مقامی عدالت نے سنہ 2015ء میں غرب اردن کے شہر نابلس میں دوما کے مقام پر ایک فلسطینی خاندان کو رات کی تاریکی میں گھر میں بند کرکے زندہ جلا کر شہید کرنے کے سنگین جرم میں ملوث ایک مجرم کو رہا کردیا ہے۔

دوابشتہ خاندان کے قاتل دہشت گردوں کی آج رہائی متوقع

اسرائیل کی مرکزی عدالت فلسطینی خاندان کو زندہ جلا کر شہید کرنے میں قصور وار قرار دیے گئے یہودی دہشت گردوں کی رہائی پر آج سوموار کے روز غور کر رہی ہے۔ امکان ہے کہ دوابشہ خاندان کے قاتلوں کو آج رہا کردیا جائے گا۔

دوابشہ خاندان ’قتل عام کیس‘اسرائیلی عدلیہ دہشت گردی کی پشت پناہ!

جولائی 2015ء کو مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں دوما کے مقام پر یہودی دہشت گردوں نے ایک نہتے فلسطینی خاندان کو گھر میں بند کرکے مکان پر تیل چھڑک کرآگ لگائی جس کے نتیجے میں سعد دوابشہ، اس کی اہلیہ اور ایک شیر خوار زندہ جل کر شہید ہوگئے جب کہ چار سالہ بچہ احمد بری طرح جھلس گیا۔

اسرائیل نے انصاف نہیں دیا ،عالمی عدالت جائیں گے:دوابشہ خاندان

فلسطین میں گھر میں بند کرکے زندہ جلائے گئے فلسطینی دوابشہ خاندان کے وورثاء نے اسرائیلی عدالتوں سے انصاف نہ ملنے کے بعد قاتلوں کے خلاف عالمی عدالتوں میں مقدمات چلانے کا اعلان کیا ہے۔

آتش زدگی کا شکار فلسطینی خاندان کو ہرجانے کی درخواست مسترد

اسرائیلی وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین نے یہودی دہشت گردوں کے ہاتھوں زندہ جلائے گئے فلسطینی خاندان کو ہرجانہ ادا کرنے سے متعلق دی گئی درخواست مسترد کردی ہے۔

دوابشہ خاندان کے واقعے کی رپورٹ اسرائیلی عدالت میں پیش

اسرائیلی خفیہ ادارے’شاباک‘ کے تفتیش کاروں کی جانب سے ایک فلسطینی خاندان کو زندہ جلائے جانے کے اندوہناک واقعے کی تحقیقات پر مبنی رپورٹ اسرائیل کی مرکزی عدالت میں پیش کی گئی ہے۔ ادھر عدالت نے دوابشہ خاندان کے ہولناک قتل کے حوالے سے گواہوں اور تفتیش کاروں کے بیانات بھی ریکارڈ کیے ہیں۔

زندہ جلائے گئے فلسطینی خاندان کا اکلوتا نونہال احمد اسکول داخل

فلسطینیوں پرغاصب صہیونیوں کے ظلم وستم کی ان گنت داستانوں میں ایک داستان دریائے اردن کے مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں ’’دوما‘‘ قصبے کے دوابشہ خاندان کی کہانی بھی کم دردناک نہیں۔

یہودی شرپسندوں دوابشہ خاندان کو زندہ جلانے کی دوسری سازش

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں گذشتہ برس دوما کے مقام پر سعد دوابشہ نامی ایک فلسطینی شہری کے خاندان کو گھر میں زندہ جلائے جانے کے واقعے کے بعد آج بدھ کو شہید کے ایک دوسرے عزیز رایق دوابشہ کے خاندان کو زندہ جلانے کی ناکام کوشش کی گئی۔ مبینہ طورپر یہودی شرپسندوں نے رایق کے مکان کو آگ لگا کر خود فرار ہوگئے، آتش زدگی سے مکان جل کر خاکستر ہوگیا اور گھر میں موجود خواتین اور جھلس کر زخمی ہوئے ہیں۔

دوابشہ خاندان کو زندہ جلانے کا کیس داخل دفتر، مجرم کی رہائی کا فیصلہ

اسرائیل کے ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ ایک سال قبل ایک فلسطینی خاندان کو آگ لگا کر زندہ جلائے جانے کا کیس داخل دفتر کرتے ہوئے اس کی تحقیقات بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کیس میں گرفتار اکلوتے مجرم کی رہائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

فلسطینی خاندان کو زندہ جلانےمیں ملوث یہودی دہشت گرد جیل سے رہا

اسرائیلی حکام نے مئی 2015ء کو فلسطین کے علاقے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں دوما کے مقام پر ایک فلسطینی خاندان کو زندہ جلانے میں ملوث یہودی دہشت گرد کو رہا کر دیا ہے۔