جمعه 15/نوامبر/2024

حسن یوسف

اسرائیلی عدالت نے حماس رہنما کو 20 ماہ سزا سنا دی

اسرائیلی فوجی عدالت نے اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے سینئر رہنما شیخ حسن یوسف کو 20 ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔

شہدا کے جسد خاکی کی واپسی کے لیے کوشش کر رہے ہیں:حسن یوسف

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سینیر رہ نما الشیخ حسن یوسف نے کہا ہے کہ مزاحمت کار اسرائیلی قابض سے فلسطینی شہداء کے جسد خاکی کو وپس کرانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

قیدیوں کی رہائی کے لیے کوششیں حماس کے لیے باعث فخر ہیں:حسن یوسف

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سرکردہ بزرگ رہ نما الشیخ حسن یوسف نے کہا ہے کہ اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل فلسطینیوں کی رہائی کے لیے کوششیں جماعت کے لیے باعث فخر ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حماس اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے ایک باوقار معاہدے کے لیے کوششیں کررہی ہے۔

انتظامی قید اسرائیل کا فلسطینی قوم کے خلاف جنگی جرم ہے:حسن یوسف

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سینیر رہ نما الشیخ حسن یوسف نے اسرائیلی ریاست کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف انتظامی قید کے ہتھکنڈے کو سنگین جرم قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہےکہ صہیونی ریاست ماورائے قانون اور آئین فلسطینی شہریوں کو حراست میں لینے کے بعد بغیر کسی جرم کے انہیں محض شبے کی بنیاد پر طویل عرصے تک پابند سلاسل رکھتی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ اسرائیل کایہ اقدام غیرانسانی اور غیرقانونی ہے جس کا کسی قانون اور اصول کے تحت جواز نہیں۔

العاروری کی حسن یوسف اور اسیر شلبی کی اہلیہ سے ٹیلی فون پر بات چیت

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے غرب اردن کے علاقوں کے سربراہ الشیخ صالح العاروری نے دو روز قبل اسرائیلی جیلوں سے رہائی پانےوالے جماعت کے رہ نما الشیخ حسن یوسف سے ٹیلی فون پربات چیت کی اور انہیں رہائی پر مبارک باد پیش کی۔

رہائی کے بعد الشیخ حسن یوسف نے قوم کو کیا پیغام دیا؟

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے گذشتہ روز اسرائیلی جیل سے رہائی پانے والے بزرگ رہ نما الشیخ حسن یوسف نے قابض دشمن کو یہ پیغام بھیجا کہ انہیں غور سے سوچنا چاہئے کہ فلسطینی عوام ، خاص طور پر مزاحمتی قوتوں کے خلاف دشمن کی کوئی کارروائی قابل قبول نہیں ہوگی دشمن کو اپنی مرضی کے مطابق کام کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ، خاص طور پر فلسطینی مقدسات پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جاسکتا اور فلسطینی قوم کے دیرینہ حقوق پر کوئی سودے بازی قبول نہیں کی جائے گی۔

حماس رہ نما الشیخ حسن یوسف9 ماہ بعد اسرائیلی جیل سے رہا

قابض اسرائیلی حکام نے اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے غرب اردن سے تعلق رکھنے والے سرکردہ رہ نما اور رکن پارلیمنٹ الشیخ حسن یوسف کو مسلسل 9 ماہ کی انتظامی قید کے بعد گذشتہ روز رہا کردیا۔

فلسطین میں انتخابات ‘سیاسی معرکے’ سے کم نہیں: حسن یوسف

اسلامی تحریک مزاحمت 'حماس' اسیر رہ نما اور فلسطینی رکن پارلیمنٹ حسن یوسف نے کہا ہے کہ فلسطین میں پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کسی سیاسی معرکےسے کم نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ فلسطین میں انتخابات قومی قوتوں میں اتحاد کےساتھ ساتھ ارض فلسطین پر صہیونی دشمن کے منصوبوں کو ناکام بنانے کا موقع ہے۔

فلسطینی دھڑوں میں مصالحت کا عمل مکمل کیا جائے: اسیر رہ نما کا پیغام

اسلامی تحریک مزاحمت 'حماس' کے زیرحراست رہ نما الشیخ حسن یوسف نے اسرائیلی قید سے فلسطینی قوم اور قیادت کے نام اپنے پیغام میں قومی مصالحت کا عمل مکمل کرنے پر زور دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور اس کی حامی قوتیں فلسطینیوں‌ میں تقسیم کی سازشیں کررہی ہیں۔ فلسطینی قیادت کو ملک وقوم کے وسیع تر مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے مفاہمت اور مصالحت کاعمل پایہ تکمیل تک پہنچانا ہوگا۔

حسن یوسف کو قید کی سزا بین الاقوامی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے

اسلامی تحریک مزاحمت 'حماس' نے اسرائیل کی فوجی عدالت کی طرف سے سینیر سیاست دان اور پارلیمنٹ کے رکن الشیخ حسن یوسف کی گرفتاری اور انہیں انتظامی قید کی سزا کی شدید مذمت کی ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ الشیخ حسن یوسف کو دی گئی سزا بین الاقوامی قوانین اور انسانی ضابطوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔