
جرمن ڈوئچے ویلے کے ملازمین پر اسرائیل کو تسلیم کرنا لازم
جمعرات-15-ستمبر-2022
جرمن خبر رساں ادارے ’’ڈوئچے ویلے‘‘ نیٹ ورک نے اپنے ملازمین پر لازم کر دیا ہے کہ وہ قابض اسرائیلی ریاست کو تسلیم کر لیں ورنہ انہیں نوکری سے فارغ کر دیا جائے گا۔
جمعرات-15-ستمبر-2022
جرمن خبر رساں ادارے ’’ڈوئچے ویلے‘‘ نیٹ ورک نے اپنے ملازمین پر لازم کر دیا ہے کہ وہ قابض اسرائیلی ریاست کو تسلیم کر لیں ورنہ انہیں نوکری سے فارغ کر دیا جائے گا۔
جمعہ-8-جولائی-2022
فلسطینی خاتون صحافی مرام سالم نے کہا ہے کہ جرمن میڈیا نیٹ ورک ڈوئچے ویلے سے ان کی برطرفی کے کئی ماہ بعد بون کی لیبر کورٹ نے جرمن نیٹ ورک کا فیصلہ غیر قانونی قرار دیا
پیر-28-مارچ-2022
جرمن حکومت نے یوکرین پر روسی حملے کے بعد دفاعی میدان میں بھاری سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اب برلن حکومت اسرائیل سے میزائل شکن نظام حاصل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
اتوار-23-جنوری-2022
جرمنی کی وفاقی انتظامی عدالت نے ایک فیصلہ جاری کیا ہے جس میں قرار دیا گیا ہے کہ "بائیکاٹ، ڈیویسٹمنٹ اور پابندیاں (BDS)" تحریک کی مہمات کی حمایت کرنے والے سیمینار اور سرگرمیاں جرمن بنیادی قانون کی ضمانت "رائے کا اظہار" کاحصہ ہیں۔
جمعہ-21-جنوری-2022
جمعرات کو قابض اسرائیلی حکومت نے اعلان کیا کہ اس نے جرمن شپ یارڈ "Tenskrupp" کے ساتھ اسرائیلی بحریہ کے لیے تین جدید آبدوزیں خریدنے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
جمعرات-2-ستمبر-2021
جرمنی میں ایک فلسطینی ڈاکٹر نے ایک طبی ٹیم کی مدد سے ایک ایسے مریض کے لیے مصنوعی ہارٹ ٹرانسپلانٹ کرنے میں کامیابی حاصل کی جو جرمنی میں اپنی نوعیت کا پہلا مریض تھا جو دل کے دائیں اور بائیں وینٹریکلز میں شدید کمزوری کا شکار تھا۔
بدھ-20-جنوری-2021
اسرائیلی حکومت نے جانب سے فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاری کے نئے منصوبوں کے اعلان پر عالمی رد عمل جاری ہے۔ اٹلی کے بعد جرمنی نے بھی فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی بیت المقدس میں یہودی آباد کاری اور کالونیوں کے قیام کی مذمت کرتے ہوئے مزید آباد کاری فوری روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
جمعہ-11-دسمبر-2020
جرمنی کی حکومت نے یمن میں مبینہ جنگی جرائم کے واقعات اور یمن کی جنگ میں طاقت کے وحشیانہ استعمال پر سعودی عرب کو اسلحہ کی سپلائی پرعاید کردہ پابندی میں ایک سال کی توسیع کردی ہے۔
جمعہ-18-ستمبر-2020
فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود کے لیے کام کرنے والے اقوام متحدہ کے ادار'اونروا' کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جرمنی نے امدادی ادارےکو فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود کے لیے 53 ملین یورو کی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔ یہ رقم جرمنی کےترقیاتی بنک کے ذریعے 'اونروا' کو ادا کی جائے گی۔
منگل-23-جون-2020
مظاہرین نے فلسطینی جھنڈے لہرائے اور الحاق کی مذمت کے بینر اٹھا رکھے تھے۔