فلسطینی بچوں کے قتل عام پراسرائیل اقوام متحدہ میں بلیک لسٹ
ہفتہ-8-جون-2024
اقوام متحدہ نے غزہ میں فلسطینی بچوں کے خلاف جنگی جرائم اور انسانیت حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پرنام نہاد صہیونی ریاست کو اپنی بلیک لسٹ میں شامل کر لیا۔
ہفتہ-8-جون-2024
اقوام متحدہ نے غزہ میں فلسطینی بچوں کے خلاف جنگی جرائم اور انسانیت حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پرنام نہاد صہیونی ریاست کو اپنی بلیک لسٹ میں شامل کر لیا۔
اتوار-25-دسمبر-2022
اقوام متحدہ نے مقبوضہ مغربی کنارے میں غیر قانونی بستیوں کے ساتھ تجارت کرنے والی 112 کمپنیوں کو بلیک لسٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
بدھ-27-اپریل-2022
اقوام متحدہ کے ماہرین نے فلسطینی اداروں کو فنڈز فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے جنہیں اسرائیل کی طرف سے "دہشت گردی" کی فہرست میں ڈالا گیا ہے۔
جمعہ-1-مئی-2020
جرمنی کی حکومت نے اسرائیل مخالف لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کو دہشت گرد قرار دے کر بلیک لسٹ کردیا ہے۔
بدھ-10-جولائی-2019
امریکا کی ٹرمپ انتظامیہ نے لبنان کی شیعہ مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے مزید تین رہ نمائوں اور ارکان پارلیمنٹ پر پابندیاں عاید کردی ہیں۔ان میں لبنانی پارلیمان کے دو منتخب ارکان بھی ہیں۔ان پر اپنا اثرورسوخ بروئے کار لاتے ہوئے حزب اللہ کی سیاسی ومالی معاونت کا الزام عاید کیا گیا ہے۔
جمعرات-2-نومبر-2017
برطانوی پارلیمنٹ کے ایوان بالا ’ہاؤس آف لارڈز‘ کے کئی سینیر ارکان نے اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کا نام دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کا مطالبہ کیا ہے۔
جمعہ-27-اکتوبر-2017
اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاری میں ملوث بین الاقوامی کمپنیوں کی ایک فہرست تیار کرنے کے بعد انہیں خبردار کیا گیا ہے وہ یہودی آباد کاری کی سرگرمیوں سے باز آئیں ورنہ انہیں ’بلیک لسٹ‘ کردیا جائے گا۔
پیر-25-ستمبر-2017
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی جانب سے صہیونی ریاست کو انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے باعث بلیک لسٹ کرنے پر اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ اور دیگر فلسطینی تنظیموں نے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ صہیونی ریاست کو بلیک لسٹ کرنا خوش آئند اور اہم پیش رفت ہے۔ انسانی حقوق کونسل کو چاہیے کہ وہ صہیونی ریاست کا بائیکاٹ کرے اور اس پر پابندیاں عاید کرنے کی سفارشات تیار کرے۔
پیر-12-ستمبر-2016
قابض اسرائیلی حکومت کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف آئے روز نت نئی سازشوں کے تانے بانے تیار کیے جاتے ہیں۔ سازشوں کے اسی نہ ختم ہونے والے تسلسل میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں قابض صہیونی بلدیہ نے پولیس، یہودی مذہبی لیڈروں اور خفیہ ادارے’شاباک‘ کے ساتھ مل کر نام نہاد الزامات کے ذریعے مشرقی بیت المقدس کے ہزاروں فلسطینی باشندوں کو بلیک لسٹ کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔