مسجد اقصیٰ پرحملوں کی صورت میں فلسطینی خاموش نہیں رہیں گے
ہفتہ-9-ستمبر-2023
اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے کل جمعہ کو زوردے کر کہا ہے کہ ہماری قوم مسجد اقصیٰ پر قابض ریاست کی جارحیت اس کے آباد کاروں کے حملے پرخاموش نہیں رہے گی۔
ہفتہ-9-ستمبر-2023
اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے کل جمعہ کو زوردے کر کہا ہے کہ ہماری قوم مسجد اقصیٰ پر قابض ریاست کی جارحیت اس کے آباد کاروں کے حملے پرخاموش نہیں رہے گی۔
بدھ-28-جون-2023
قابض اسرائیلی حکام نے عید الاضحیٰ کے موقعے پر مسجد اقصٰی کے "باب الرحمت" صحن کو نمازیوں کے لیے بند کرنےکی کوشش کےتحت اسرائیلی عدالت سے اس حوالے سے درخواست کی ہے۔
پیر-8-مئی-2023
اتوار کی شام اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے انتہا پسند اسرائیلی گروپوں کی جانب سے مسجد اقصیٰ میں مصلیٰ باب رحمت کے قریب بائبل کے اسباق کے انعقاد کو مسترد کرتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔
اتوار-30-اپریل-2023
آج اتوار کو صبح قابض صہیونی فوج نے مسجد الاقصیٰ کے صحنوں پر دھاوا بول دیا۔ بعد ازاں یہودی آباد کاروں کی بڑی تعداد نے اسرائیلی پولیس اور فوج کی فول پروف سکیورٹی میں مسجد اقصیٰ میں باب رحمت کے مقام پر دھاوا بولا اور مذہبی رسومات ادا کیں۔ یہ دھاوے ایک ایسے وقت میں بولے گئے۔
منگل-25-اپریل-2023
پیر کی شام اسرائیلی قابض فوج نے مسجد اقصیٰ میں نماز عشا کی اذان میں خلل ڈالا جب کہ فلسطینی نوجوانوں نے باب الرحمت کے صحن میں نماز مغرب ادا کی۔
اتوار-23-اپریل-2023
کل ہفتے کے روز اسرائیلی قابض فوج نے مسجد اقصیٰ کے مشرقی علاقے میں واقع باب الرحمت صحن پر دھاوا بول دیا۔
اتوار-5-مارچ-2023
مقبوضہ بیت المقدس کے امور کے ایک محقق راسم عبیدات نےخبردار کیا ہےکہ قابض حکام کی جانب سے سرنگ کی کھدائی سے باب الرحمہ نمازگاہ کو حقیقی خطرہ لاحق ہے۔
جمعہ-24-فروری-2023
ممتاز فلسطینی عالم دین اور مسجد اقصیٰ کے خطیب الشیخ عکرمہ صبری نے کہا ہے کہ باب الرحمہ نمازگاہ مسجد اقصیٰ کا اٹوٹ حصہ ہے اور اسے بند کرنے کی اسرائیلی کوششوں کے باوجود نمازیوں کے لیے کھلا رہے گا۔
منگل-16-اگست-2022
عرب اسٹڈیز ایسوسی ایشن کے نقشہ جات کے ڈائریکٹر خلیل التفکجی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ قابض اسرائیل اس وقت بند باب الرحمہ کے اندر ایک عبادت گاہ قائم کرنے کی تیاری کررہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کی توجہ مذہبی مسئلے سے جوڑنے کے لیے باب رحمت سیاسی مسئلہ بنا کر اسے قبلہ اول سے الگ کرنا ہے۔
پیر-15-اگست-2022
کل اتوار کے روز اسرائیلی فوج کی فول پروف سکیورٹی میں قبلہ اول پر دھاوا بولا اور مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔ مقامی ذرائع کےمطابق 141 یہودی شرپسندوں نے پولیس اور فوج کی موجودگی میں قبلہ اول کے باب رحمت پر دھاوا بولا اور وہاں پر تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔