سه شنبه 18/مارس/2025

حماس کی مصلیٰ باب رحمت کے قریب یہودیوں کی مذہبی رسومات کی مذمت

پیر 8-مئی-2023

اتوار کی شاماسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے انتہا پسند اسرائیلی گروپوں کی جانب سے مسجد اقصیٰ میںمصلیٰ باب رحمت کے قریب بائبل کے اسباق کے انعقاد کو مسترد کرتے ہوئے اس کی شدیدمذمت کی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطینکو موصول ہونے والے ایک بیان میں حماس نے مزید کہا کہ یہ اشتعال انگیز سرگرمیاں قابضریاست کی جانب سے مسجد اقصیٰ کی زمانی اور مکانی  تقسیم کے منصوبے کا حصہ ہیں۔

حماس نے باورکرایا کہ مسجد اقصیٰ کو یہودیانے کی ان پالیسیوںاور جارحانہ اقدامات کو جاری رکھنے کی تمام تر ذمہ داری اسرائیل پر عاید ہوتی ہے۔

حماس نے زور دے کرکہا کہ فلسطینی عوام اور تمام مزاحمتی قوتیں مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی یا تقسیم کی اجازتنہیں دیں گی۔ یہ مقامات خالصتاً اسلامی رہیںگی، چاہے کچھ بھی قیمت ادا کی جائے۔

حماس نے عرب لیگ اوراسلامی تعاون تنظیم سے مطالبہ کیا کہ وہ یروشلم اور مسجد اقصیٰ کو یہودیانےاور بے حرمتیکے خطرے سے بچانے کے لیے اپنی تاریخی ذمہ داریاں ادا کریں۔

گذشتہ دنوں قابض پولیسکی فول پروف سکیورٹی میں یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ میں باب الرحمت صحن پر دھاوا بولنےاور مقدس مقام کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

باب الرحمہ صحن مسجداقصیٰ کے مشرق میں واقع ہے، اور یہ کئی دہائیوں سے فلسطینیوں اور قابض حکام کے درمیانتنازع کا مرکزرہا ہے۔ اسے فروری 2019 میں”باب الرحمہ کے تحفے” کے طور پرسولہ سال بند رہنے کے بعد دوبارہ کھولا گیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی