جمعه 15/نوامبر/2024

انسانی حقوق کی پامالیاں

’اسرائیل منظم طریقے سے بین الاقوامی قوانین کی پامالیوں میں ملوث ہے‘

یو این عہدیدار

اسرائیل کا لبنان میں صحت کے شعبے کو نشانہ بنانا ناقابل جواز جرم

انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم ’یورو-میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس مانیٹر‘ نے کہا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج کا دعویٰ کہ لبنان میں جنگجو ایمبولینسوں کو جنگی سازوسامان کی نقل و حمل کے لیے استعمال کرتے ہیں قطعی طور پر بے بنیاد اور جھوٹ ہے۔ صہیونی فوج اپنے اس جھوٹے دعوے کے ثبوت کے لیے کسی قسم کے شواہد پیش نہیں کرسکی۔

فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی موجودگی غیر قانونی ہے:یو این عہدیدار

فلسطین میں انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کی نمائندہ فرانسسکا البانیز نے کہا ہے کہ مغربی کنارے میں قابض اسرائیلی فوج اور آباد کاروں کا تشدد اس حد تک پہنچ گیا ہے جس کی کئی دہائیوں میں مثال نہیں ملتی۔

’’اسرائیلی جنگی جرائم نے فلسطینیوں کو طبی ضروریات سے محروم کر دیا‘‘

طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے کام کرنے والے ادارے’ ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز‘ نے خبردار کیا ہے کہ جسمانی چوٹیں، نفسیاتی صدمے اور طبی دیکھ بھال تک محدود رسائی جنوبی مغربی کنارے کے الخلیل شہر اور اس کے آس پاس رہنے والے بہت سے فلسطینیوں کے لیے روزمرہ کی حقیقت کی نمائندگی کرتی ہے۔

اسرائیل نے اہالیان غزہ پر خوف اور جبری نقل مکانی کی جنگ مسلط کردی

انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم ’یورو-میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس آبزرویٹری‘ نے کہا ہے کہ اسرائیلی قابض فوج فلسطینی شہریوں کو بے گھر کرنے کی ایک بڑی لہر کے درمیان غزہ شہر اور اس کے شمال میں لوگوں کو خوف زدہ کرنے، ڈرانے دھمکانے اور جبری نقل مکانی کی جنگ مسلط کیے ہوئے ہے۔

غزہ میں قابض فوج نے شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا؟

کل اتوار کو الجزیرہ ٹی وی کی طرف سے حاصل کردہ نئی خصوصی تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ اسرائیلی قابض فوج غزہ کی پٹی میں لڑائی کے دوران فلسطینی شہری قیدیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتی ہے۔

غزہ میں اوسطا 10 بچے روزانہ اپنی ٹانگوں سے معذور ہو رہے ہیں:یو این

بچوں کے حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کی کمیٹی کی سربراہ این سکیلٹن نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں کوئی بھی بچہ خوف، درد اور بھوک سے محفوظ نہیں ہے۔

غزہ میں خاندانوں کے خلاف 371 اجتماعی قتل عام، 1981 شہید

فلسطین کے سرکاری میڈیا آفس نے پیر کی شام کو انکشاف کیا کہ صیہونی غاصب فلسطینی خاندانوں کے خلاف جارحیت کے آغاز سے اب تک 371 قتل عام کر چکے ہیں۔ ان میں گھروں کو بغیر پیشگی اطلاع یا انتباہ کے ان کے مکینوں کے سروں کے اوپر بمباری کی گئی، جس کے نتیجے میں 1981 شہید ہوئے۔ جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی تھی۔

اسرائیل نے غزہ پر ایک چوتھائی ایٹم بم کے برابر بمباری کی ہے

یورو-میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس آبزرویٹری نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی قابض فوج کے خونریز فضائی اور توپ خانے کے حملوں نے اسے جہنم کے گڑھے میں تبدیل کر دیا جہاں انتہائی پیچیدہ انسانی حالات میں موت اور تباہی کے سوا کچھ نہیں اور زندگی کی بنیادی ضرورت پانی تک بند کردیا گیا ہے۔

’اسرائیلی لیڈروں کے بیانات جنگی جرائم کی دعوت پر مبنی ہیں‘انسانی حقوق

ہیومن رائٹس واچ نے پیر کے روز غزہ پر ناکہ بندی مسلط کرنے کے بارے میں اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے بیانات پر تنقید کرتے ہوئے انہیں نفرت انگیز اور جنگی جرائم کے ارتکاب کی دعوت قرار دیا۔