جمعه 15/نوامبر/2024

انتخابی اتحاد

اسرائیل میں تین عرب سیاسی جماعتوں کا انتخابی اتحاد

قابض صہیونی ریاست کے سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں میں عرب آبادی کی نمائندگی کرنے والی تین سیاسی جماعتوں نے آئندہ ہونے والے کنیسٹ کے انتخابات کے لیے انتخابی اتحاد کا اعلان کیا ہے۔ یہ اعلان ایک ایسے وقت میں‌ کیا گیا ہے کہ جب جنوبی فلسطین میں قائم اسلامی تحریک نے عرب پولیٹیکل الائنس سے علاحدگی اختیار کرلی تھی۔

اسرائیل کی انتہا پسند سیاسی جماعتوں کا انتخابی اتحاد، سیکولر مایوس

اسرائیل کی انتہا پسند مذہبی سیاسی جماعتوں نے رواں سال ستمبرمیں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے نیا سیاسی اتحاد تشکیل دیا ہے۔ دوسری طرف ملک کی سیکولر اور بائیں بازو کی جماعتیں بدستور انتشار اور مایوسی کا شکار ہیں۔

ایہود باراک کا بائیں بازو کی جماعت ‘میرٹز’ کے ساتھ انتخابی اتحاد

اسرائیل کے سابق وزیراعظم ایہود باراک نے اپنی جماعت'اسرائیل ڈیموکریٹک' کا بائیں بازو کی جماعت 'میرٹز' کے ساتھ سیاسی اتحاد کا اعلان کیا ہے جس کے بعد دونوں جماعتیں آئندہ انتخابات میں ایک انتخابی ایجنڈے اور انتخابی نشان پرالیکشن میں حصہ لیں گی۔

نیتن یاھو لیکوڈ اور ‘جیوش ہوم’ میں انتخابی اتحاد کے لیے سرگرم

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے رواں سال اپریل میں ہونے والے انتخابات میں اپنی کامیابی کو یقینی بننے اور شکست سے بچنے کے لیے سیاسی جوڑ توڑ جاری رکھی ہوئی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق کنیسٹ کے 21 ویں انتخابات کے موقع پر نیتن یاھو اپنی جماعت 'لیکوڈ' اور جیوش ہوم کے درمیان انتخابی اور سیاسی اتحاد کے لیے سرگرم ہیں۔