فلسطین کی 1100 شخصیات کا نیشنل کونسل کے انتخابات کا مطالبہ
جمعہ-16-ستمبر-2022
سینکڑوں فلسطینی شخصیات نے قومی اسمبلی کے نئے انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کرنے کے لیے ایک آن لائن پٹیشن پر دستخط کیے ہیں۔ کیونکہ اس کی "فلسطینی عوام کے لیے اہمیت" ہے۔
جمعہ-16-ستمبر-2022
سینکڑوں فلسطینی شخصیات نے قومی اسمبلی کے نئے انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کرنے کے لیے ایک آن لائن پٹیشن پر دستخط کیے ہیں۔ کیونکہ اس کی "فلسطینی عوام کے لیے اہمیت" ہے۔
جمعہ-24-دسمبر-2021
اطلس اسٹڈی سینٹر برائے جنرل رائے عامہ کی طرف سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئندہ انتخابات میں اسلامی تحریک مزاحمت[حماس] بھاری اکثریت سے جیت سکتی ہے۔
جمعرات-23-ستمبر-2021
اسلامی جہاد نے فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے ملک میں انتخابات کے انعقاد سے متعلق سامنے آنے والی تجویز مسترد کردی ہے۔ اسلامی جہاد کا کہنا ہے ہے واضح سیاسی پروگرام پر اتفاق رائے کے بغیر انتخابات کا ڈھونگ قبول نہیں کیا جائے گا۔
ہفتہ-1-مئی-2021
اسلامی تحریک مزاحمت 'حماس' کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ صدر عباس کی طرف سے فلسطین میں انتخابات کا التوا افسوسناک ہے۔ صدر عباس کے اس اعلان سے فلسطینی قوم کو ایک بہت بڑے خلا میں دھکیل دیا گیا ہے۔
ہفتہ-1-مئی-2021
یوروپی یونین نے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس (ابو مازن) کی طرف سے فلسطینی علاقوں میں انتخابات ملتوی کرنے کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک "مایوس کن" اقدام قرار دیا ہے۔
جمعہ-30-اپریل-2021
اسلامی تحریک مزاحمت 'حماس' نے فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے فلسطینی علاقوں میں انتخابات کو غیرمعینہ مدت تک ملتوی کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس اعلان کو مسترد کردیا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ پوری فلسطینی قوم کو ایک مخصوص ٹولے کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا۔ صدر عباس کا یہ اعلان قومی سیاسی شراکت کے اصولی کی صریح نفی ہے۔
جمعہ-30-اپریل-2021
فلسطینی اتھارٹی کےسربراہ محمود عباس نے فلسطینی علاقوں میں باقاعدہ طورپر انتخابات متلوی کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان کاکہنا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے بیت المقدس میں انتخابات کےانعقاد کی اجازت نہ ملنے پر دوسرے علاقوں میں بھی انتخابات ملتوی کردیے گئے ہیں۔ دوسری طرف فلسطینی سیاسی جماعتوں نے صدر عباس کے اس اقدام کو مسترد کردیا ہے۔
پیر-26-اپریل-2021
فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ایک رکن عزام الاحمد نے کہا ہےاسرائیل نے مقبوضہ شہر بیت المقدس میں انتخابات ہونے کی اجازت دینے کے لیے فلسطین کی درخواست اور بین الاقوامی دباؤ کا کوئی جواب نہیں دیا۔
بدھ-7-اپریل-2021
فلسطین کے ممتاز عالم دین اور سپریم اسلامی کمیٹی کےچیئرمین الشیخ عکرمہ صبری نے کہا ہے کہ بیت المقدس میں پارلیمانی انتخابات القدس کی عرب اور اسلامی شناخت اور اس کے تحفظ کے لیے ضروری ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بیت المقدس میں انتخابات پر پابندی کو فلسطین میں انتخابات کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننا چاہیے۔
منگل-6-اپریل-2021
اسلامی تحریک مزاحمت 'حماس' کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن عزت الرشق نے ایک بار پھر باور کرایا ہے کہ حماس بیت المقدس میں آنے والے پارلیمانی انتخابات میں مقامی باشندوں کی بھرپور شرکت کو یقینی بنانے کے مطالبے پر قائم ہے۔ حماس کا اصرار ہے کہ بیت المقدس کے باشندوں کو 2006ء کے قانون ساز کونسل کے انتخابات کی طرح آنے والے پارلیمانی انتخابات میں بھی امیدوار کھڑے کرنے، ووٹ ڈالنے اور شہر سے فلسطینی پارلیمنٹ میں اپنی نمائندگی کا پورا پورا حق ہے۔