امریکی مدد سے قابض اسرائیل کا 25 F-15 طیاروں کی خریداری کا معاہدہ
جمعہ-8-نومبر-2024
کل جمعرات کو اسرائیلی وزارت دفاع نے امریکی کمپنی بوئنگ سے 5.2 بلین ڈالر کی کل لاگت سے 25 جدید F-15IA طیارے خریدنے کے تاریخی معاہدے پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ہے۔
جمعہ-8-نومبر-2024
کل جمعرات کو اسرائیلی وزارت دفاع نے امریکی کمپنی بوئنگ سے 5.2 بلین ڈالر کی کل لاگت سے 25 جدید F-15IA طیارے خریدنے کے تاریخی معاہدے پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ہے۔
پیر-28-اکتوبر-2024
امریکن واٹسن انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے کی گئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ امریکیوں نے 7 اکتوبر2023ء کے بعد فلسطینیوں پر مسلط کی گئی جنگ میں قابض اسرائیلی ریاست کو جنگی اخراجات میں 70 فیصد تک مالی امداد فراہم کی جس کی وجہ سے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف قتل عام کیا گیا۔
پیر-22-اپریل-2024
اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے امریکی ایوان نمائندگان کی جانب سے اسرائیل کے لیے اربوں ڈالر کی نئی فوجی امداد منظور کرنے کی مذمت کی ہے۔ اس امداد کا مقصد اسرائیل کے فضائی دفاع کو مضبوط بنانا ہے۔
جمعہ-16-اپریل-2021
امریکی کانگریس کے ایک رکن نے ایک نیا بل تیار کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو امریکا کی طرف سے دی جانے والی مالی امداد کو انسانی حقوق کی پاسداری کے ساتھ مشروط کیا جائے۔
بدھ-25-دسمبر-2019
امریکا کی طرف فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کے ماتحت غرب اردن میں قائم کردہ ملیشیا کی مالی امداد بحال کرنے کے اعلان پر کڑی تنقید کی ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ امریکا غرب اردن میں عباس ملیشیا کے ہاتھوں شہری آزادیوں کی پامالیوں کو نظرانداز کرکے عباس ملیشیا کے اسرائیل سے نام تعاون کے بدلے میں امداد فراہم کررہا ہے۔
منگل-13-دسمبر-2016
اسرائیلی اخبارات کے مطابق امریکی کانگریس نے حال ہی میں اسرائیل کے اضافی دفاعی بجٹ کی منظوری دی ہے۔ اس بل کے تحت امریکی حکومت اسرائیل کو میزائل شکن نظام’آئرن ڈوم‘ کو اپ گریڈ کرنے کے لیے 600 ڈالر کی امداد فراہم کرے گا۔
اتوار-11-دسمبر-2016
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے امریکا کی جانب سے اسرائیل کی فوجی امداد کے اعلان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی میں ملوث صہیونی ریاست کی فوجی امداد دہشت گردوں کی مدد اور معاونت کے مترادف ہے۔