مسجدِ اقصیٰ میں اسرائیلی وزیر کی دراندازی کی شدید مذمت
منگل-3-جنوری-2023
سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں اسرائیل کے ایک اعلیٰ عہدہ دار کے ’دھاوے‘کی مذمت کی ہے۔
منگل-3-جنوری-2023
سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں اسرائیل کے ایک اعلیٰ عہدہ دار کے ’دھاوے‘کی مذمت کی ہے۔
اتوار-1-مئی-2022
عبرانی اخبار "یروشلم پوسٹ" نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی فضائیہ سے تعلق رکھنے والے بڑے کارگو طیارے پچھلے دو ہفتوں کے دوران کئی بار اسرائیل میں اترے ہیں۔
اتوار-10-اپریل-2022
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللھیان نے اپنے اماراتی ہم ہم منصب عبداللہ بن زاید آل نھیان نے خطے میں اسرائیلی دشمن کی مومودگی پر سخت الفاظ میں تنبیہ کی ہے۔ ان کا اشارہ متحدہ عرب امارات کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی طرف تھا۔
پیر-7-فروری-2022
عبرانی میڈیا ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ اماراتی پارلیمانی وفد آج پیر کو اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ) کا دورہ کرے گا۔
جمعہ-4-فروری-2022
قابض اسرائیلی حکام نے اعتراف کیا کہ اسرائیل پر "سائبر" حملوں کے لیے اسرائیل کی زمین استعمال کی گئی۔
پیر-24-جنوری-2022
اسرائیلی ریاست کے بائیکاٹ کے لیے متحرک کارکنوں اور تنظیموں نے آئندہ ماہ متحدہ عرب امارات میں منعقد ہونے والی طبی کانفرنس کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
بدھ-17-نومبر-2021
اسرائیلی کمپنی ایلبٹ سسٹمز نے جدید ہتھیاروں کے لیے متحدہ عرب امارات میں ایک شاخ کھولی ہے۔ یہ پیش رفت دونوں ممالک کے درمیان طویل مدتی تعاون کو فروغ دینے کے لیے کمپنی کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کا حصہ ہے۔
منگل-16-نومبر-2021
عبرانی چینل ’کان‘ نے انکشاف کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز کے متحدہ عرب امارات کا دورہ کریں گے۔
منگل-12-اکتوبر-2021
کل سوموار کے روز اسرائیلی پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں متحدہ عرب امارات کے ایک وفد نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا۔ یہ گروپ اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو آگے بڑھانے کے اقدامات کا حصہ ہے۔
جمعہ-3-ستمبر-2021
اسرائیلی ڈیلیک ڈرلنگ کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ جمعرات کے روز مشرقی بحیرہ روم میں واقع آف شور تمار گیس فیلڈ میں 22 فیصد حصص ابوظہی میں مبدالہ پٹرولیم کو تقریبا 1 1 بلین ڈالر میں فروخت کرنے کا معاہدہ مکمل کیا گیا ہے۔ڈیلیک نے ایک بیان میں کہا ہے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تعلقات کومعمول پرلانے کے بعد سے یہ ایک اسرائیلی گروپ اور اماراتی گروپ کی طرف سے دستخط شدہ سب سے بڑا تجارتی معاہدہ ہے۔دونوں کمپنیوں نے اپریل میں ایک ابتدائی معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کے لیے حکومت کی منظوری درکارتھی۔تمار گیس فیلڈ اسرائیل کےاہم توانائی کے ذرائع میں سے ایک ہے جس کی پیداواری صلاحیت 11 ارب مکعب میٹر گیس سالانہ ہے۔یہ اسرائیلی مارکیٹ کی ضروریات کو پورا کرنے اور مصر اور اردن کو برآمد کرنے کے لیے کافی ہے۔ڈیلیک گروپ کی ذیلی کمپنی ڈیلک ڈرلنگ شیوران سے چلنے والے فیلڈ میں 22 فیصد حصص کی مالک ہے۔ابوظبی حکومت کی ملکیت والی مبدالہ انویسٹمنٹ کمپنی کے ایک یونٹ مبدالہ پٹرولیم نے اپریل میں کہا تھا کہ حصص کی خریداری "اعلی معیار" کی سرمایہ کاری کے لیے اسٹریٹجک مہم کا حصہ ہے۔ ڈیلیک بہت بڑے اور قریب