فلسطینی قیدیوں پرتشدد کے لیے چار نئے اسرائیلی ٹارچر سیل قائم
منگل-31-جولائی-2018
اسرائیلی پراسیکیوٹر جنرل کی طرف سے سپریم کورٹ کو بتایا گیا ہے کہ فوج کی زیر نگرانی فلسطینی قیدیوں پر تشدد کے لیے چار نئے عقوبت خانے قائم کیے ہیں۔
منگل-31-جولائی-2018
اسرائیلی پراسیکیوٹر جنرل کی طرف سے سپریم کورٹ کو بتایا گیا ہے کہ فوج کی زیر نگرانی فلسطینی قیدیوں پر تشدد کے لیے چار نئے عقوبت خانے قائم کیے ہیں۔
منگل-31-جولائی-2018
اسرائیلی حکام کی جانب سے فلسطینی اسیران پر پابندیوں اور ان کے بنیادی حقوق سلب کرنےکا سلسلہ جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق صہیونی حکام نے جیلوں میں قید فلسطینیوں کو پانی کی مقدار کم کردی ہے۔
پیر-30-جولائی-2018
قابض صہیونی ریاست کی جیلوں میں قید چھ ہزار فلسطینیوں میں 60 خواتین پابند سلاسل ہیں جن میں 5 کم عمر بچیاں بھی شامل ہیں جن کی عمریں 18 سال سے کم ہیں۔
جمعرات-26-جولائی-2018
اسرائیل کی ’سالم‘ فوجی عدالت نے اسلامی جہاد کے زیرحراست رہ نما خضر عدنان محمد موسیٰ کی مدت حراست میں مسلسل 24 ویں بار توسیع کرتے ہوئے انہیں 8 اگست تک حراست میں رکھنے کا حکم دیا ہے۔
جمعرات-26-جولائی-2018
انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ کے مطابق گذشتہ روز اسرائیلی حکام نے فلسطینی پارلیمنٹ کے بزرگ رکن محمد النتشہ کو رہا کردیا مگر اس کے باوجود اسرائیلی جیلیں فلسطینی ارکان پارلیمنٹ سے خالی نہیں ہوئیں بلکہ پانچ ارکان اب بھی بدستور پابند سلاسل ہیں۔
جمعرات-26-جولائی-2018
فلسطین میں انسانی حقوق کے کارکنوں نے بتایا ہے کہ گذشتہ روز حراست میں لی گئی فلسطینی دانشور اور صحافیہ لمیٰ خاطر کو عسقلان نامی عقوبت خانے میں ڈالا گیا جہاں اس پر وحشیانہ تشدد کیا جا رہا ہے۔
بدھ-25-جولائی-2018
اسرائیل کی ایک فوج داری عدالت نے اپنی نوعیت کے ایک انوکھے کیس میں گرفتار 19 سالہ فلسطینی دو شیزہ کے مقدمہ کی سماعت 12 مرتبہ ملتوی کی ہے۔
منگل-17-جولائی-2018
انسانی حقوق کی تنظیم ’کلب برائے اسیران‘ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی انتظامیہ کی طرف سے انتظامی حراست کی ظالمانہ پالیسی کے خلاف چار فلسطینیوں نے بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔
پیر-16-جولائی-2018
فلسطین میں اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ ’مرکز برائے اسیران‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ رواں سال [2018ء] کے نصف اول میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 84 فلسطینی خواتین کو حراست میں لے کر زندانوں میں قید کیا گیا۔
ہفتہ-14-جولائی-2018
اسرائیلی حکام نے ایک فلسطینی شہری کو مسلسل 15 سال تک جیل میں قید رکھنے کے بعد گذشتہ روز اسے رہا کر دیا۔