شنبه 16/نوامبر/2024

اسیران

فلسطینی قیدیوں پرتشدد کے لیے چار نئے اسرائیلی ٹارچر سیل قائم

اسرائیلی پراسیکیوٹر جنرل کی طرف سے سپریم کورٹ کو بتایا گیا ہے کہ فوج کی زیر نگرانی فلسطینی قیدیوں پر تشدد کے لیے چار نئے عقوبت خانے قائم کیے ہیں۔

اسرائیل نے فلسطینی قیدیوں کو پانی کی فراہمی میں کمی کر دی

اسرائیلی حکام کی جانب سے فلسطینی اسیران پر پابندیوں اور ان کے بنیادی حقوق سلب کرنےکا سلسلہ جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق صہیونی حکام نے جیلوں میں قید فلسطینیوں کو پانی کی مقدار کم کردی ہے۔

پانچ بچیوں سمیت 60 فلسطینی خواتین صہیونی عقوبت خانوں میں قید

قابض صہیونی ریاست کی جیلوں میں قید چھ ہزار فلسطینیوں میں 60 خواتین پابند سلاسل ہیں جن میں 5 کم عمر بچیاں بھی شامل ہیں جن کی عمریں 18 سال سے کم ہیں۔

اسلامی جہاد کے رہ نما کی 24 ویں بار اسرائیلی فوجی عدالت میں پیشی

اسرائیل کی ’سالم‘ فوجی عدالت نے اسلامی جہاد کے زیرحراست رہ نما خضر عدنان محمد موسیٰ کی مدت حراست میں مسلسل 24 ویں بار توسیع کرتے ہوئے انہیں 8 اگست تک حراست میں رکھنے کا حکم دیا ہے۔

پانچ فلسطینی پارلیمنٹیرین بدستور صہیونی زندانوں میں پابند سلاسل

انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ کے مطابق گذشتہ روز اسرائیلی حکام نے فلسطینی پارلیمنٹ کے بزرگ رکن محمد النتشہ کو رہا کردیا مگر اس کے باوجود اسرائیلی جیلیں فلسطینی ارکان پارلیمنٹ سے خالی نہیں ہوئیں بلکہ پانچ ارکان اب بھی بدستور پابند سلاسل ہیں۔

صہیونی جلادوں کا فلسطینی صحافیہ لمیٰ خاطر پر ہولناک تشدد

فلسطین میں انسانی حقوق کے کارکنوں نے بتایا ہے کہ گذشتہ روز حراست میں لی گئی فلسطینی دانشور اور صحافیہ لمیٰ خاطر کو عسقلان نامی عقوبت خانے میں ڈالا گیا جہاں اس پر وحشیانہ تشدد کیا جا رہا ہے۔

اسرائیلی عدالت سے فلسطینی دوشیزہ کے مقدمہ کی سماعت 12 بار ملتوی

اسرائیل کی ایک فوج داری عدالت نے اپنی نوعیت کے ایک انوکھے کیس میں گرفتار 19 سالہ فلسطینی دو شیزہ کے مقدمہ کی سماعت 12 مرتبہ ملتوی کی ہے۔

چار فلسطینیوں کی اسرائیلی جیل میں بھوک ہڑتال جاری

انسانی حقوق کی تنظیم ’کلب برائے اسیران‘ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی انتظامیہ کی طرف سے انتظامی حراست کی ظالمانہ پالیسی کے خلاف چار فلسطینیوں نے بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔

2018 کی پہلی ششماہی میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 84 خواتین کی گرفتاری

فلسطین میں اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ ’مرکز برائے اسیران‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ رواں سال [2018ء] کے نصف اول میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 84 فلسطینی خواتین کو حراست میں لے کر زندانوں میں قید کیا گیا۔

رہائی کے بعد فلسطینی کی یاسرعرفات کے مزار پر حاضری

اسرائیلی حکام نے ایک فلسطینی شہری کو مسلسل 15 سال تک جیل میں قید رکھنے کے بعد گذشتہ روز اسے رہا کر دیا۔