مختلف فلسطینی اسیران کو اسرائیلی عدالتوں سے قید اور جرمانے
جمعہ-14-ستمبر-2018
اسرائیل کی فوجی عدالتوں کی طرف سے متعدد زیرحراست فلسطینیوں کو قید اور جرمانے کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔
جمعہ-14-ستمبر-2018
اسرائیل کی فوجی عدالتوں کی طرف سے متعدد زیرحراست فلسطینیوں کو قید اور جرمانے کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔
جمعہ-14-ستمبر-2018
فلسطین میں اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے ’کلب برائے اسیران‘ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تین فلسطینی شہری اسرائیلی زندانوں میں بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ بھوک ہڑتال کرنے والے اسیران کی طبی حالت بہ تدریج خطرناک ہوتی جا رہی ہے۔
منگل-11-ستمبر-2018
فلسطین میں اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل فلسطینیوں کے حقوق پر نظر رکھنے والے ادارے ’کلب برائے اسیران‘ کے مطابق اسرائیلی حکام نے ایک فلسطینی شہری کو رہائی کے چند گھنٹے بعد دوبارہ گرفتار کر لیا اور اسے بغیر کسی الزام کے انتظامی حراست میں منتقل کردیا گیا۔
پیر-10-ستمبر-2018
فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تین فلسطینی شہری اسرائیلی زندانوں میں بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ بھوک ہڑتال کرنے والے اسیران کی طبی حالت بہ تدریج خطرناک ہوتی جا رہی ہے۔
اتوار-9-ستمبر-2018
اسلامی جہاد کے مرکزی رہ نما الشیخ خضر عدنان کی اسرائیلی جیل میں ظالمانہ انتظامی قید کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال ایک ہفتے سے جاری ہے۔
ہفتہ-8-ستمبر-2018
فلسطین کے سرکاری اعدادو شمار کے مطابق قابض صہیونی ریاست کی جیلوں میں 21 فلسطینی صحافی پابند سلاسل ہیں۔
جمعہ-7-ستمبر-2018
اسرائیلی جیل میں قید فلسطینی قوم کی ضمیرکی آواز سرکردہ خاتون صحافی لمیٰ خاطر کا اسرائیلی زندانوں میں ٹرائل جاری ہے۔ خاطر کی مدت حراست میں مسلسل 9 ویں بار توسیع اور مقدمہ کی سماعت مسلسل 7 ویں دفعہ ملتوی کی گئی ہے۔
جمعرات-6-ستمبر-2018
اسرائیلی حکام نے ایک فلسطینی شہری کو مسلسل 15 سال جیل میں قید رکھنے کے بعد گذشتہ روز رہا کر دیا۔
جمعرات-6-ستمبر-2018
فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی زندانوں میں قید 17 فلسطینی مختلف امراض کا شکار ہیں اور ان کے ساتھ مسلسل لاپرواہی اور غفلت کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔
بدھ-5-ستمبر-2018
قابض صہیونی فوجی عدالتوں نے 64 فلسطینیوں کو مختلف مدت کی انتظامی حراست کی سزائیں سنائی ہیں۔ بعض فلسطینیوں کو تین ماہ اور بعض کو چھ ماہ کی انتظامی حراست کی سزا سنائی گئی۔