فلسطینی دو شیزہ اسرائیلی جیل سے رہا
ہفتہ-22-ستمبر-2018
قابض صہیونی حکام نے زیر حراست فلسطینی اسیرہ علاء مرشود کو مدت حراست مکمل ہونے کے بعد رہا کردیا۔
ہفتہ-22-ستمبر-2018
قابض صہیونی حکام نے زیر حراست فلسطینی اسیرہ علاء مرشود کو مدت حراست مکمل ہونے کے بعد رہا کردیا۔
جمعہ-21-ستمبر-2018
فلسطین میں اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم ’مھجۃ القدس برائے شہداء و اسیران‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ صہیونی حکام نے زیرحراست فلسطینی رہ نما اور اسلامی جہاد کے ترجمان الشیخ خضر عدنان کو بھوک ہڑتال کے باوجود قید تنہائی میں ڈال دیا ہے۔
جمعہ-21-ستمبر-2018
شمالی فلسطین کے مقبوضہ شہر الرینہ سے تعلق رکھنے والی فلسطینی شاعرہ اور دانشور دارین طاطور کو پانچ ماہ قید کی سزا پوری ہونےسے قبل ہی صہیونی حکام نے رہا کردیا۔
جمعرات-20-ستمبر-2018
فلسطین میں اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم ’مھجۃ القدس برائے شہداء و اسیران‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ صہیونی حکام نے زیرحراست فلسطینی رہ نما اور اسلامی جہاد کے ترجمان الشیخ خضر عدنان کو بھوک ہڑتال کے باوجود قید تنہائی میں ڈال دیا ہے۔ دوسری جانب اسیر کے اہل خانہ کو جیل میں ملاقات سے روک دیا گیا ہے۔
منگل-18-ستمبر-2018
قابض صہیونی ریاست کی مرکزی عدالت سے تین فلسطینی شہریوں کو مزاحمتی سرگرمیوں کے الزام میں عملی قید کی سزائوں کا حکم دیا ہے۔
پیر-17-ستمبر-2018
فرانس سے تعلق رکھنے والے ایک سماجی کارکن اور دانشور نے بیت المقدس میں ’الخان الاحمر‘ کی مسماری کے خلاف آواز اٹھانے پراسرائیلی جیل میں بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔ انہوں نے جیل سے رہائی سے انکار اور مطالبات پورے ہونے تک بھوک ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
پیر-17-ستمبر-2018
فلسطین میں اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے ’کلب برائے اسیران‘ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ متعدد فلسطینی شہری اسرائیلی زندانوں میں بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ بھوک ہڑتال کرنے والے اسیران کی طبی حالت بہ تدریج خطرناک ہوتی جا رہی ہے۔
اتوار-16-ستمبر-2018
اسرائیل کی فوجی عدالت ’سالم‘ نے زیر حراست اسلامی جہاد کے رہ نما الشیخ بسام السعدی کی انتظامی قید میں مزید توسیع کر دی گئی ہے۔
ہفتہ-15-ستمبر-2018
فلسطینی اتھارٹی کی ناروا پابندیوں کےنتیجے میں فلسطینی عوام سنگین مشکلات سے دوچار ہیں۔ صدر عباس کی انتقامی سیاست کی ایک تازہ مثال حال ہی میں اس وقت دیکھی گئی جب ایک سابق فلسطینی اسیر نے تنگ آ کر بہ طور احتجاج اپنا بستر گھر سے سے اٹھا کر سڑک پر بچھا لیا۔
ہفتہ-15-ستمبر-2018
قابض صہیونی حکام نے مسلسل 26 مہینوں تک انتظامی حراست کے تحت پابند سلاسل رکھے اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سرکردہ رہ نما کو رہا کر دیا۔