اسرائیلی عدالت سے فلسطینی اسیر کو 17 سال قید با مشقت کی سزا
منگل-13-نومبر-2018
اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے زیرحراست فلسطینی شہری کو 17 سال قید با مشقت اور 35 ہزار شیکل جرمانہ کی سزا کا حکم دیا ہے۔
منگل-13-نومبر-2018
اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے زیرحراست فلسطینی شہری کو 17 سال قید با مشقت اور 35 ہزار شیکل جرمانہ کی سزا کا حکم دیا ہے۔
اتوار-11-نومبر-2018
اسرائیلی جیلوں میں قید 62 سالہ فلسطینی بزرگ رہ نما نے بلا جواز حراست اور عقوبت خانوں میں غیرانسانی سلوک کا نشانہ بنائے جانے کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔62 سالہ اسیرروزق الرجوب کی بوھوک ہڑتال کوآج 17 روز ہوگئے ہیں۔
جمعہ-9-نومبر-2018
اسرائیل کے سرکاری ٹی وی چینل پر نشر کیے گئے ایک بیان میں 32 سالہ ایک فلسطینی اسیر اسلام یوسف ابو احمید بتایا کہ اس نے غاصب صہیونیوں سے اپنے بھائیوں سے کس طرح اور کیوں انتقام لیا۔
جمعرات-8-نومبر-2018
اسرائیلی جیلوں میں قید 6 فلسطینی اسیران نے صہیونی جیلروں کے مظالم کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔ یہ ہڑتال "ھشارون" اور "ھداریم" قید خانوں میں بند فلسطینی خواتین کو حاصل بنیادی سہولیات ختم کرنے اور ان میں ان کا وقفہ ختم کرنے کے خلاف بہ طور احتجاج کی جا رہ ہے۔
بدھ-7-نومبر-2018
اسرائیلی انٹیلی جنس حکام نے ایک 15 سالہ فلسطینی لڑکے کو دھوکے سے چیک پوسٹ میں طلب کرنے کے بعد حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔
پیر-5-نومبر-2018
اسرائیلی جیل میں قید 41 سالہ فلسطینی عبدالسلام عبدالرحیم بنی عودہ اپنی اسیری کے مسلسل 16 سال مکمل کرنے کے بعد 17 ویں سال میں داخل ہوگئے ہیں۔ ان کا تعلق غرب اردن کے شمالی طوباس کے طمون قصبے سے ہے۔
جمعرات-1-نومبر-2018
قابض صہیونی فوج اور جیلروں نے بدنام زمانہ عقوبت خانے "ھشارون" میں پابند سلاسل فلسطینی خواتین پر عرصہ حیات مزید تنگ کر دیا ہے۔
بدھ-31-اکتوبر-2018
فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے ایک فلسطینی شہری کو سات سال کے بعد اسرائیلی عدالت سے رہا کیا گیا۔
بدھ-31-اکتوبر-2018
اسرائیلی حکام نے سرکردہ فلسطینی رہ نما یعقوب الکیلانی کو جیل سے رہا کردیا۔ الکیلانی کا تعلق غرب اردن کے شمالی شہر جنین سے ہے اور وہ 2011ء میں وفائے احرار معاہدے کے تحت رہا کئے گئے تھے مگر اسرائیلی حکام نے 2014ء کو دوبارہ حراست میں لے لیا تھا۔
منگل-30-اکتوبر-2018
فلسطین میں اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے کلب برائے اسیران کی لیگل یونٹ کے مطابق قابض صہیونی عدالت نے دو ماہ سے انتظامی قید کے خلاف بہ طور پر احتجاج بھوک ہڑتال کرنے والے اسلامی جہاد کے رہ نما الشیخ خضر عدنان کو ایک سال کے لیے جیل اور 1 ہزار شیکل جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔