اسرائیل کا دورہ کرنے پر پاکستان کے سرکاری ٹی وی کے اینکر پرسن برطرف
پیر-30-مئی-2022
پاکستان حکومت نے حالیہ دنوں میں اسرائیل کا دورہ کرنے والے پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کے اینکرپرسن احمد قریشی کو ’آف ائیر‘ اور برطرف کردیا ہے۔
پیر-30-مئی-2022
پاکستان حکومت نے حالیہ دنوں میں اسرائیل کا دورہ کرنے والے پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کے اینکرپرسن احمد قریشی کو ’آف ائیر‘ اور برطرف کردیا ہے۔
اتوار-29-مئی-2022
مقبوضہ بیت المقدس میں انتہا پسند یہودیوں کے نام نہاد پرچمی جلوس کے جواب میں فلسطین بھر میں شہریوں نے پرچم بردار جلوس اور ریلیاں نکالی گئیں۔
اتوار-29-مئی-2022
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سینیر رُکن عزت الرشق نے کہا ہے کہ فلسطینی عوام بیت المقدس کے دفاع کے لیے اپنی مزاحمت اور قبلہ اول سے ربط اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک کہ دشمن ریاست کا آخری سپاہی اور فلسطین میں غاصب آباد کار کا اس کی مقدس سرزمین سے صفایا نہ کر دیا جائے اور ہمارے مقبوضہ علاقے کے ایک ایک انچ کو مکمل طور پر دشمن کے پنجے سے آزاد نہ کردیا جائے۔
اتوار-29-مئی-2022
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کے کسی سرکاری یا نیم سرکاری وفد نے اسرائیلیوں سے کوئی ملاقات نہیں کی۔
ہفتہ-28-مئی-2022
اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے کہا ہے کہ ان کی حکومت کل اتوار (29 مئی) کو اپنے طے شدہ شیڈول کے مطابق "فلیگ مارچ" کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
جمعرات-26-مئی-2022
فلسطینی اتھارٹی نے کہا ہے کہ الجزیرہ کی صحافیہ شیرین ابوعاقلہ کی فائرنگ سے ہلاکت کی تحقیقات سے ثابت ہوتا ہے کہ انھیں اسرائیلی فورسز نے جان بوجھ کر قتل کیا تھا۔
جمعرات-26-مئی-2022
دشمن کی بھول ہے کہ وہ ہمارے قائدین اور میزائل تیار کرنے والے ہنر مند ہاتھوں اور انجینئروں کو صفحہ ہستی سے مٹا کر اگر القسام راکٹوں کی تیاری روک سکتا ہے۔
جمعرات-26-مئی-2022
امریکی حکام نے یہودی آبادکاروں کو اسرائیل کی جانب سے پرچم بردار ریلی نکالنے کی اجازت کے فیصلے پر نظرثانی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
جمعرات-26-مئی-2022
عراقی پارلیمنٹ نے اتفاق رائے سے ایک قانون پاس کرنے کی تجویز منظور کی ہے جس کے بموجب اسرائیل سے تعلقات نارملائزیشن ایک قابل سزا جرم قرار پائے گا۔
منگل-24-مئی-2022
اردن کے دارالحکومت عمان میں ایک غیر منافع بخش ادارے ’انسٹی ٹیوٹ فار پولیٹکس اینڈ سوسائٹی‘ نے ایک "پوزیشن اسسمنٹ" پیپر جاری کیا ہے جس میں اردن کے مفادات پر اسرائیل کے موجودہ موقف اور بیانیے کو خطرناک قرار دیا گیا ہے۔ اس میں اردن کے تصور میں ایک بنیادی تبدیلی کو ظاہر کیا گیا ہے اور اس پر عمان کے تحفظات واضح کیے گئے ہیں۔