عوام کے مسلسل احتجاج پراردن کی حکومت برطرف
منگل-5-جون-2018
اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے وزیراعظم ہانی الملقی کا ا ستعفیٰ منظور کر لیا ہے اور ان کی کابینہ میں شامل اصلاح پسند وزیر تعلیم عمر الرزاز کو نئی حکومت بنانے کی دعوت دی ہے۔
منگل-5-جون-2018
اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے وزیراعظم ہانی الملقی کا ا ستعفیٰ منظور کر لیا ہے اور ان کی کابینہ میں شامل اصلاح پسند وزیر تعلیم عمر الرزاز کو نئی حکومت بنانے کی دعوت دی ہے۔
اتوار-3-جون-2018
اردن میں حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے اور نئی ٹیکسوں کے اعلان پر عوام میں پائے جانے والے غم وغصے میں کم نہیں آسکی اور کل تیسرے روز بھی ملک میں مہنگائی اور متنازع ٹیکس عایدکیے جانے پر حکومت کے خلاف مظاہرے جاری رہے۔
جمعہ-1-جون-2018
افریقی ملک مراکش کی جانب سے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے محصورین کے لیے 10 ٹن خوراک بھیجی ہے۔ یہ امدادی سامان اردن کے دارالحکومت عمان پہنچا دیا گیا جہاں سے اسے ٹرکوں پرلاد کر غزہ پہنچایا جائے گا۔
جمعرات-24-مئی-2018
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق مشرقی غزہ میں احتجاجی مظاہروں کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے 23 فلسطینی شہریوں کو علاج کے لیے اردن منتقل کیا گیا ہے۔
ہفتہ-12-مئی-2018
فلسطین میں ’حق واپسی‘ کے لیے جاری تحریک کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے عرب اور مسلمان ممالک میں بھی مظاہرے جاری ہیں۔
جمعہ-20-اپریل-2018
اردن کی حکومت نے امریکا کی طرف سے تل ابیب میں قائم اپنے سفارت خانے کو مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کے اعلان کو ایک بار پھر مسترد کردیا ہے۔ اردن کا کہنا ہے کہ امریکی حکومت کا اعلان باطل ہے اور اس سے القدس سے متعلق عالمی قانون پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
منگل-17-اپریل-2018
اسرائیل اور اردن کے درمیان کئی ماہ کے سفارتی تعطل کے بعد کل سوموار کو اسرائیل کے نئے سفیر نے عمان میں اپنی ذمہ داریاں سنھبال لیں۔ اسرائیل نے امیر فائسبورڈ کو اردن میں نیا سفیر مقرر تعینات کیا ہے۔
ہفتہ-7-اپریل-2018
اُردن کی حکومت نے مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کے بڑھتے واقعات اور یہودی آبادکاروں کے قبلہ اول پر دھاووں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اردن کا کہنا ہے کہ صہیونی ریاست عبادت کی آڑ میں مسجد اقصیٰ کا تقدس پامال کررہی ہے۔
جمعرات-8-مارچ-2018
اردن سے تعلق رکھنے والے ایک شہری کو اسرائیلی جیل سے رہا کر دیا گیا جس کے بعد وہ واپس عمان پہنچ گئے ہیں۔
پیر-26-فروری-2018
اُردن کی حکومت نے بیت المقدس میں مسیحی برادری کے مذہبی مقدس مقامات کے زیرانتظام جائیدادوں پر ٹیکس عاید کرنے کی اسرائیلی پالیسی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔