جمعه 15/نوامبر/2024

آئی سی سی

صہیونی جنگی مجرم ‘آئی سی سی’ کے قفس کے دروازے پر!

ایک ایسے وقت میں جب دی ہیگ میں قائم بین الاقوامی فوج داری عدالت 'انٹرنیشنل کریمینل کورٹ' (آئی سی سی) نے افغانستان میں امریکی فوج کے ہاتھوں نہتے شہریوں کے خلاف جنگی جرائم کی تحقیقات کا اعلان کیا ہے، فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی ریاست کے منظم ریاستی جنگی جرائم کی بحث بھی دوبارہ شروع ہوگئی ہے۔ لوگ یہ سوال پوچھتےہیں کہ آیا دی ہیگ کے قفس کے دروازے صہیونی جنگی مجرموں کے لیے کب کھلیں گے؟

امریکا کی طرف سے صہیونی ریاست کے جرائم کی اندھی حمایت جاری

امریکا کی طرف سے قابض صہیونی اور نسل پرست ریاست کے فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کی اندھی حمایت کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کی تحقیقات کے حوالے سے عالمی فوج داری عدالت کے اعلان کی مخالفت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عالمی عدالت کا اسرائیلی جنگی جرائم کے واقعات کی تحقیقات کے کیسز کھولنا ناقابل قبول ہے۔ اس حوالے سے امریکا اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔

عرب لیگ کا ‘آئی سی سی’ کے فیصلے کا خیر مقدم

عرب لیگ نے عالمی عدالت انصاف کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی ریاست کے جنگی جرائم کی تحقیقات کی تحقیقات کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔

‘آئی سی سی’ کے جنگی جرائم کی تحقیقات کے اعلان پرصہیونی ریاست چراغ پا

بین الاقوامی فوجداری عدالت 'آئی سی سی' کی پراسیکیوٹر 'فاتوؤ بینسودا' نے جمعہ کے روز کہا ہے کہ عالمی عدالت مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں جنگی جرائم کے الزامات کی مکمل تحقیقات کا جلد آغاز کرےگا۔ ان تحقیقات میں اسرائیلیوں اور فلسطینیوں دونوں پرعاید الزامات کی چھان بین شامل ہے۔

عالمی عدالت انصاف کے معائنہ کاروں کے دورہ فلسطین کا امکان روشن!

اسرائیلی حکومت کی طرف سے ہیگ میں قائم بین الاقوامی عدالت انصاف ’’آئی سی سی‘‘ کے معائنہ کاروں کو اسرائیل اور فلسطین کے دورے کی اجازت دیے جانے کے بعد یہ امکان پیدا ہوا ہے کہ ’آئی سی سی‘ کے معائنہ کار جلد ہی اسرائیلی جنگی جرائم کا مشاہدہ کرنے کے لیے فلسطینی علاقوں کا دورہ کریں گے۔

قیدیوں سے غیرانسانی سلوک، فلسطینی اتھارٹی’آئی سی سی‘ کے کٹہرے میں!

انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی اداروں کی جانب سے زیرحراست سیاسی کارکنوں سے غیرانسانی سلوک کے خلاف سخت احتجاج کے بعد معاملہ عالمی فوج داری عدالت [آئی سی سی] میں اٹھایا ہے۔