اسرائیلی فوج کا کریک ڈاؤن، غرب اردن سے 8 فلسطینی شہری گرفتار
بدھ-29-اگست-2018
قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں میں کم سے کم 8 فلسطینیوں ک حراست میں لینے کے بعد حراستی مراکز منتقل کر دیا ہے۔
بدھ-29-اگست-2018
قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں میں کم سے کم 8 فلسطینیوں ک حراست میں لینے کے بعد حراستی مراکز منتقل کر دیا ہے۔
پیر-27-اگست-2018
قابض صہیونی فوج کی جانب سے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں میں 15 فلسطینی شہریوں کو حراست میں لے لیا۔
ہفتہ-25-اگست-2018
فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی اداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے دریائے اردن کے مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں ایک بم ناکارہ بناتے ہوئے علاقے کو بڑی تباہی سے بچا لیا۔
منگل-21-اگست-2018
فلسطین کے دریائے اردن کے مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں ایک چونکا دینے والا انکشاف سامنے آیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینیوں میں منشیات کی لعنت عام کرنےکی ایک نئی سازش پرعمل پیرا ہے۔
بدھ-15-اگست-2018
اسرائیلی کنیسٹ [پارلیمنٹ] کی کمیٹی برائے خزانہ نے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقوں میں یہودی آباد کاروں کے لیے مزید 25 ملین شیکل کی رقم کی منظوری دی ہے۔ یہ رقم ’عمونا‘ اور ’نیتوو ھابوٹ‘ یہودی کالونیوں سے نکالے گئے یہودی آباد کاروں کی بحالی پر خرچ کی جائے گی۔
اتوار-12-اگست-2018
اسرائیلی حکام کی جانب سے نام نہاد سیکیورٹی وجوہات کی آڑ میں فلسطینی شہریوں کے بیرون ملک سفر عاید ناروا پابندیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
ہفتہ-11-اگست-2018
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں قائم کریات یہودی کالونی میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی۔
جمعہ-10-اگست-2018
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کے وحشیانہ کریک ڈاؤن میں کم سے کم 16 فلسطینی شہریوں کو حراست میں لینے کے بعد جیلوں میں ڈال دیا ہے۔
جمعرات-26-جولائی-2018
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں اور دیہات میں جمعرات کے روز قابض اسرائیلی فوج کی گھرگھر تلاشی کی کارروائیوں میں نو فلسطینی شہریوں کو حراست میں لے لیا گیا۔
بدھ-18-جولائی-2018
امریکا کی ایک نیوز ویب سائیٹ نے انکشاف کیا ہے کہ سنہ 2015ء میں اس وقت کے امریکی صدر باراک اوباما کو فلسطین کا نقشہ دکھایا گیا تو وہ اسے دیکھ کر شدید صدمے سے دوچار ہوئے تھے مگر اس کے باوجود وہ فلسطینیوں کے لیے کچھ کرنے کے بجائے اسرائیل کی مالی مدد جاری رکھنے پر قائم رہے۔