ٹرمپ کے اعلان القدس کے بعد 5600 فلسطینی صہیونی فوج کے ہاتھوں گرفتار
ہفتہ-8-دسمبر-2018
فلسطین میں ایک ریسرچ مرکز کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 6 دسمبر 2017ء کو امریکا کی طرف سے اعلان القدس کے بعد 5600 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔
ہفتہ-8-دسمبر-2018
فلسطین میں ایک ریسرچ مرکز کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 6 دسمبر 2017ء کو امریکا کی طرف سے اعلان القدس کے بعد 5600 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔
ہفتہ-8-دسمبر-2018
فلسطینی اتھارٹی نے حال ہی میں ایک نیا قانون منظور کیا جسے "سیفٹی ایکٹ" کا نام دیا گیا۔ یہ نام نہاد قانون فلسطینی عوام کی گردنوں پر ایک نئی تلوار رکھنے کے مترادف ہے۔
بدھ-5-دسمبر-2018
مصطفیٰ قبہاء کا تعلق مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین کے جنوبی قصبے یعبد سے ہے۔ وہ طویل عرصے سے معذور اور خصوصی افراد کے کوٹے سے ملازمت کے حصول کے لیے کوشاں ہیں مگر حالات ان کے حق میں تبدیل نہیں ہوسکے ہیں۔
منگل-4-دسمبر-2018
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج نے گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں میں مزید 17 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔
پیر-3-دسمبر-2018
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں ان دنوں فلسطینی اتھارٹی کے بنکوں کی جانب سے شہریوں کو قرضوں پر قرض دینے کی خبریں زیادہ مقبول ہو رہی ہیں۔ کیا فلسطینی شہریوں کو قرض میں ڈبونے سے شہری واقعی مستفید ہو رہے ہیں یا اس کا فائدہ کسی اور طاقت کو پہنچ رہا ہے۔ یہ وہ سوال ہے جس کا جواب عام لوگوں کے پاس نہیں کیونکہ قرض خواہ اس کا جواب دینے سے قاصر ہیں۔
بدھ-21-نومبر-2018
مختلف سماجی تنظیموں اور این جی اوز سے وابستہ کارکنوں نے سماجی ویب سائٹ بکنگ ڈاٹ کام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ معروف ویب سائٹ ائیر بی این بی کی مثال کی پیروی کرتے ہوئے مقبوضہ علاقوں سے اپنا کاروبار ختم کردے۔
بدھ-7-نومبر-2018
اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں منگل کے روز گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران 19 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔
جمعہ-2-نومبر-2018
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقوں میں چپے چپے پر اسرائیلی فوج اور پولیس موجود ہے۔ آئے روز درجنوں فلسطینیوں کو حراست میں لیا جاتا اور پکڑ دھکڑ کے علاوہ فلسطینیوں کو شہید کیا جاتا ہے، اس کے باوجود صہیونی دشمن کے خلاف فلسطینیوں کی مزاحمت کی تحریک میں کمی نہیں آئی۔
جمعہ-2-نومبر-2018
اسرائیلی وزارت دفاع کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 2015ء کے بعد غرب اردن اور بیت المقدس میں فلسطینی مزاحمتی خاندانوں کے 45 مکانات مسمار کیے گئے۔
جمعہ-2-نومبر-2018
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہروں میں فلسطینی مزاحمت کاروں کو روکنے کے لیے اسرائیل سیکیورٹی کے شعبے میں بھاری رقوم خرچ کر رہا ہے۔