اسرائیلی حکام نے فلسطینی سے زبردستی اس کا مکان مسمار کرادیا
پیر-23-جنوری-2023
اسرائیلی قابض فوج نے مقبوضہ بیت المقدس میں مقامی شہری فدی ردائدہ سے زبردستی راس العامود کے مقام اس کا مکان اس کے ہاتھوں مسمار کردیا۔
پیر-23-جنوری-2023
اسرائیلی قابض فوج نے مقبوضہ بیت المقدس میں مقامی شہری فدی ردائدہ سے زبردستی راس العامود کے مقام اس کا مکان اس کے ہاتھوں مسمار کردیا۔
پیر-14-نومبر-2022
مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی قابض بلدیہ نے مسجد اقصیٰ کے جنوب میں واقع سلوان قصبے میں وادی الربابہ محلے کی زمینوں پرقبضے کے بعد وہاں پر یہودیوں کے لیے سب سے طویل سیاحتی پل بنانا شروع کر دیا ہے۔
منگل-1-نومبر-2022
مقبوضہ بیت المقدس کے مشرق میں واقع قصبے العیزریہ میں شہید برکات موسیٰ عودہ کے گھر کے نزدیک پیر کی شام اسرائیلی قابض فوج کے ساتھ جھڑپوں میں دو شہری زخمی ہوگئے۔
بدھ-14-ستمبر-2022
قابض اسرائیلی حکام نے بیت المقدس کے جنوب مشرق میں جبل ابوغنیم کی زمینوں پر تعمیر ہونے والی "حار ہوما" بستی میں آباد کاروں کی تعداد کو دوگنا کرنے کا منصوبہ تیار کیا۔اس حقیقت کے باوجود کہ اس کا موجودہ بستی سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔
ہفتہ-22-فروری-2020
ترکی نے مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیل کی دو یہودی کالونیوں میں مزید ہزاروں کی تعداد میں مکانات کی تعمیر کے اعلان کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا ہے۔
جمعرات-20-فروری-2020
مقبوضہ بیت المقدس میں قلندیا ہوائی اڈے کی اراضی پر یہودی کالونی کے قیام اور اس میں 9 ہزار مکانات کی تعمیرکے اسرائیلی منصوبے کی فلسطینی حلقوں کی طرف سےشدید رد عمل سامنے آیا ہے۔
اتوار-28-مئی-2017
اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس میں مزید 452 مکانات کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔
ہفتہ-13-مئی-2017
اسرائیلی پارلیمنٹ [کنیسٹ] کے درجنوں ارکان نے ایک تعمیراتی فرم کی طرف سے پیش کردہ پٹیشن پر دستخط کیے ہیں جس میں مقبوضہ بیت المقدس میں ’معالیہ ادومیم‘ کالونی کےقریب ایک نئی یہودی بستی کےقیام کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ہفتہ-25-فروری-2017
اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت نے بیت المقدس میں ایک نئے سیاحتی منصوبے کی منظوری دی ہے۔ اس منصوبے کے تحت مشرقی بیت المقدس میں جبل زیتون کی پہاڑی چوٹیوں پر سیاحتی مقاصد کے لیے تعمیرات کی جائیں گی۔
جمعہ-24-فروری-2017
اسرائیل نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر میں یہودی آبادکاری اور توسیع پسندی کے لیے مزید 18 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی خطیر رقم مختص کی ہے۔