
اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی، غزہ میں 16 سالہ فلسطینی لڑکا شہید
ہفتہ-10-ستمبر-2016
اسرائیلی فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے وسط میں واقع البریج پناہ گزین کیمپ میں فائرنگ کرکے ایک فلسطینی شہری کو شہید کردیا۔
ہفتہ-10-ستمبر-2016
اسرائیلی فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے وسط میں واقع البریج پناہ گزین کیمپ میں فائرنگ کرکے ایک فلسطینی شہری کو شہید کردیا۔
جمعہ-9-ستمبر-2016
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی حقوق ’’اوچا‘‘ نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کے 25 فی صد بچوں کو فوری سماجی اور نفسیاتی معاونت کی ضرورت ہے کیونکہ اسرائیل کی مسلط کردہ جنگوں کے نتیجے میں بڑی تعداد میں بچے سماجی اور نفسیاتی طور پرمتاثر ہوئے ہیں۔
جمعہ-9-ستمبر-2016
قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے سمندر میں ماہی گیری کرنے والے پانچ فلسطینیوں کو حراست میں لینے کے بعد ان کی کشتیاں اور دیگر سامان ضبط کر لیا ہے۔
جمعہ-9-ستمبر-2016
اسرائیلی اخبارات نے سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے اپنی رپورٹس میں بتایا ہے کہ فوج نے غزہ کی پٹی کے گرد سرحد پر زیرزمین اور سطح زمین پر کنکریٹ کی دیوار کی تعمیر کا کام تیز کر دیا ہے۔
بدھ-7-ستمبر-2016
اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے کہا ہے کہ وہ ہالینڈ کے تعاون سے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی تک گیس کی سپلائی لائن بچھانے کے لیے تیار ہیں۔
بدھ-7-ستمبر-2016
اسرائیلی فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر منگل کے روز پانچ مختلف مقامات پر توپ خانے سے گولہ باری کی تاہم گولہ باری کے نتیجے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔ تاہم کئی مقامات کو غیرمعمولی نقصان پہنچا ہے۔
اتوار-4-ستمبر-2016
قابض اسرائیلی فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے شمالی علاقے میں گذشتہ شب توپخانے سے گولہ باری کی ہے جس کے نتیجے میں متعدد مکانات تباہ ہو گئے ہیں۔
اتوار-4-ستمبر-2016
اسرائیل کے طبی ذرائع نے خبر دی ہے کہ غزہ کی پٹی میں دو سال سے فلسطینی مزاحمت کاروں کے ہاں جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی فوجی ارون شاؤل کے والد ہرٹزل شاؤل طویل علالت کےبعد انتقال کر گئے ہیں۔
بدھ-31-اگست-2016
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے 2318 عازمین حج کا پہلا قافلہ کل منگل کو مصرسے متصل رفح گذرگاہ کے راستے حجاز مقدس روانہ ہوا۔
بدھ-31-اگست-2016
اسرائیلی حکومت کی طرف سے فلسطین کے جنگ زدہ علاقے غزہ کی پٹی میں تعمیراتی کاموں میں رکاوٹیں ڈالتے ہوئے سیمٹ کی ترسیل پر بدستور پابندیاں برقرار ہیں، جس کے نتیجے میں نہ صرف بے گھر افراد متاثر ہو رہے ہیں بلکہ تعمیراتی شعبے میں کام کرنے والے ٹھیکیدار بھی پریشان ہیں۔