چار فلسطینی شہریوں کی صہیونی زندانوں سے رہائی
بدھ-14-دسمبر-2016
قابض صہیونی حکام نے جیلوں میں ڈالے گئے چار فلسطینی شہریوں کو ان کی قید کی مدت پوری ہونے کےبعد رہا کیا ہے۔چاروں فلسطینیوں کا تعلق مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر بیت لحم سے ہے۔
بدھ-14-دسمبر-2016
قابض صہیونی حکام نے جیلوں میں ڈالے گئے چار فلسطینی شہریوں کو ان کی قید کی مدت پوری ہونے کےبعد رہا کیا ہے۔چاروں فلسطینیوں کا تعلق مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر بیت لحم سے ہے۔
منگل-8-نومبر-2016
اسرائیلی زندانوں میں ڈیڑھ ماہ سے انتظامی حراست کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کرنے والے دو فلسطینی اسیران کی زندگی کو سنگین خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے دونوں بھوک ہڑتالی اسیران کی زندگیاں بچانے کے لیے صہیونی ریاست پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے۔
جمعہ-7-اکتوبر-2016
اسرائیلی زندانوں میں قید ایک ننھی فلسطینی مجاھدہ نے اپنے والدین کے نام ایک مکتوب ارسال کیا ہے جس میں اس نے اپنی قابل ستائش تعلیمی کارکردگی کا تذکرہ کرنے کے ساتھ ساتھ جیل میں درپیش حالات اور اپنے آہنی عزم کا ذکر کیا ہے۔
بدھ-5-اکتوبر-2016
فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے جاری کردہ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ستمبر 2016ء کے دوران اسرائیلی فوج اور پولیس کا فلسطینیوں کے خلاف وحشیانہ کریک ڈاؤن اپنے عروج پر رہا۔ اس دوران 436 فلسطینی شہریوں کو نہایت بے رحمی کے ساتھ حراست میں لینے کے بعد زندانوں میں ڈالا گیا۔
جمعرات-29-ستمبر-2016
فلسطین کے سرکاری سطح پر جاری کیے گئے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ 28 ستمبر 2000 ء کو فلسطین میں شروع ہونے والی تحریک انتفاضہ الاقصیٰ کے بعد اب تک ایک لاکھ فلسطینیوں کو صہیونی ٹارچر سیلوں میں ڈال کر انہیں اذیتیں دی گئیں۔
جمعرات-29-ستمبر-2016
فلسطین میں صہیونی ریاست کے مظالم، بیت المقدس کو یہودیانے اور مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کے خلاف پچھلے سال اکتوبر کے اوائل سے شروع ہونے والی تحریک انتفاضہ القدس کو ایک سال مکمل ہو چکا ہے۔ گذشتہ ایک سال کے دوران تحریک انتفاضہ کو ناکام بنانے کے لیے غاصب صہیونیوں نے 8 ہزار فلسطینیوں کو گرفتار کرکے جیلوں میں ڈالا اور انہیں عقوبت خانوں میں اذیتیں دی گئیں۔
بدھ-8-جون-2016
اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل ہزاروں فلسطینی عالم اسلام میں سایہ فگن ماہ صیام اس عزم کے ساتھ منا رہے ہیں کہ ان کی جدو جہد آزادی اور قربانیاں جلد رنگ لائیں گی اور وہ صہیونی عقوبت خانوں سے آزاد فضاء میں اپنےاہل خانہ کےساتھ زندگی گذاریں گے۔