شنبه 16/نوامبر/2024

صہیونی زندان

فلسطینی شہری صہیونی زندانوں میں اسیری کے 30 ویں سال میں داخل

اسرائیلی جیلوں میں زیرحراست درجنوں فلسطینی اپنی زندگی کا بیشتر حصہ قابض صہیونی ریاست کی جیلوں میں گذار چکےہیں۔ ان طویل العمر قیدیوں میں مقبوضہ فلسطین کے سنہ 1948ء کے شہر حیفا سے تعلق رکھنے والے 50 سالہ سمیر صالح طہ سرساوی بھی شامل ہیں جو اپنی زندگی کی 29 بہاریں صہیوجیلوں میں گذار چکے ہیں اور اب قید کے تیسیوں سال میں داخل ہوئے ہیں۔

صہیونی زندانوں میں فلسطینی بچوں پر لرزہ خیز مظالم کا انکشاف

فلسطین میں ’اسیران اسٹڈی سینٹر‘ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ عرصے میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینی بچوں کی گرفتاریوں کے تناسب میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔ بالخصوص غرب اردن کے الخلیل شہر اور بیت المقدس سے بڑی تعداد میں فلسطینی بچے حراست میں لیے جاتے رہے ہیں۔ اوسطا ہرماہ 120 فلسطینی بچوں کو عقوبت خانوں میں ڈالا اور انہیں انسانیت سوز مظالم کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

راید صلاح کو صہیونی زندان میں اذیتیں دیے جانے کا انکشاف

انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج اور انٹیلی جنس اداروں کے قائم کردہ حراستی مرکز میں قید بزرگ فلسطینی رہ نما الشیخ راید صلاح کو ہولناک اذیتیں دی گئی ہیں۔ انسانی حقوق کے کارکنوں اور تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ دوران حراست ہولناک تشدد سے الشیخ راید صلاح کی جان کو شدید خطرات لاحق ہیں کیونکہ اسرائیل مختلف حیلوں بہانوں سے راید صلاح کی جان لینے کی کوشش کر رہا ہے۔

عید الفطر پر 6500 فلسطینی صہیونی زندانوں میں پابند سلاسل

فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عیدالفطرکے موقع پر 6500 فلسطینی صہیونی زندانوں میں اپنے پیاروں سے دور عید کی خوشی کے اوقات گذارنے پرمجبور ہیں۔

فلسطینی اسیرات کی قائد صہیونی زندان سے 15 سال بعد رہا

قابض صہیونی ریاست کی جیلوں میں مسلسل 15 سال تک قید رہنے والی فلسطینی اسیرات کی قاید اور ہردلعزیز رہ نما لینا احمد الجربونی آج اتوار کو رہا کردی گئی ہیں۔

صہیونی زندانوں میں 300 فلسطینی بچے پابند سلاسل

فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی زندانوں میں 18 سال کی عمر کے 300 بچے پابند سلاسل ہیں۔ ان میں 14 فلسطینی بچیاں بھی شامل ہیں۔

1967ء کے بعد 15 ہزار فلسطینی خواتین صہیونی زندانوں میں اذیتیں دی گئیں

فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے فراہم کردہ اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 1967ء کے بعد اسرائیلی عقوبت خانوں میں 15 ہزار فلسطینی خواتین کو اذیتیں دی گئیں۔

پانچ فلسطینی صہیونی زندانوں میں قید کے نئے سالوں میں داخل

اسرائیلی جیلوں میں قید پانچ فلسطینی شہریوں کی قید کا مزید ایک سال مکمل ہوگیا جس کے بعد اسیران قید کے نئے سالوں میں داخل ہوگئے ہیں۔ ان اسیران میں ایک عمر قید کا سزا یافتہ اسیر بھی شامل ہے۔ پانچوں فلسطینی مقبوضہ مغربی کنارے ،غزہ کی پٹی اور سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں۔

’صہیونی زندانوں میں قید فلسطینی صحافیوں کو فوری رہا کیا جائے‘

اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل فلسطینی صحافیوں کی رہائی کے لیے صحافتی برادری سراپا احجاج ہے۔ گذشتہ روز غزہ کی پٹی میں سیکڑوں صحافیوں نے غزہ میں ریڈ کراس کے مقامی دفتر کے باہر احتجاجی دھرنا دیا اور احتجاجی مظاہرہ کیا۔

دوران حراست فلسطینی بچے کو اذیتیں دیے جانے کی تصدیق

انسانی حقوق کی تنظیم کلب برائے اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی عقوبت خانوں میں ڈالے گئے فلسطینی شہریوں کو ہولناک اذیتیں دینے کا سلسلہ جاری ہے۔ حال ہی میں انسانی حقوق کے کارکنوں نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی زندانوں میں قید ایک 18 سالہ فلسطینی لڑکے محمد یاسر رزق کو زخمی ہونے کے باوجود وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔