
دمشق کے نواح میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں8 شامی فوجی زخمی
جمعہ-3-مئی-2024
شام کے ایک فوجی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ دمشق کے آس پاس کی ایک "اسرائیلی حملے" حملے کے نتیجے میں کم سے کم 8 فوجی زخمی ہوئے ہیں۔
جمعہ-3-مئی-2024
شام کے ایک فوجی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ دمشق کے آس پاس کی ایک "اسرائیلی حملے" حملے کے نتیجے میں کم سے کم 8 فوجی زخمی ہوئے ہیں۔
منگل-30-اپریل-2024
ترکیہ اور الجزائر کے اعلیٰ اختیاراتی وفود نے اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ سےملاقات کی۔ ملاقات میں غزہ پر صیہونی جنگ کی پیشرفت اور فلسطینی عوام اور ان کےنصب العین کی حمایت پر تبادلہ خیال کیا۔
جمعہ-26-اپریل-2024
غزہ کی پٹی میں اسرائیلی غاصب فوج کےہاتھوں ایک تازہ قتل عام میں مرکزاطلاعات فلسطین کے انگریزی سیکشن کے سابق انچارج شہید ڈاکٹر رفعت العرعیر کی بیٹی شیماء العرعیر اپنے دو بچوں اور شوہر سمیت ہوگئی ہیں۔
پیر-22-اپریل-2024
اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے امریکی ایوان نمائندگان کی جانب سے اسرائیل کے لیے اربوں ڈالر کی نئی فوجی امداد منظور کرنے کی مذمت کی ہے۔ اس امداد کا مقصد اسرائیل کے فضائی دفاع کو مضبوط بنانا ہے۔
جمعہ-19-اپریل-2024
اسرائیلی غاصب ریاست نے ایران کے اندر ایک میزائل حملہ کیا ہے دوسری جانب ایران نے کہا ہے کہ اس کے فضائی دفاع کےنظام نے صہیونی ریاست کی طرف سے داغے گئے متعدد میزائلوں کو مار گرایا ہے۔
اتوار-31-مارچ-2024
فلسطین سرکاری میڈیا آفس نے کہا کہ "اسرائیلی" قابض فوج نے الاقصی شہداء ہسپتال کی دیواروں کے اندرصحافیوں اور بے گھر افراد کے خیموں پر بمباری کرکے قتل عام کیا جس سے متعدد شہید اور زخمی ہوئے۔
جمعرات-28-مارچ-2024
فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا کہ اسرائیلی قابض فوج نے غزہ کی پٹی میں خاندانوں کے خلاف 6 قتل عام کیے جن میں 62 فلسطینی شہید اور 91 زخمیوں کو گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہسپتالوں میں داخل کیا گیا۔
منگل-26-مارچ-2024
اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے رمضان کے مقدس مہینے میں فوری جنگ بندی کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کا خیر مقدم کیا ہے جب کہ اسرائیل نے قرارداد کو مسترد کردیا ہے۔
جمعرات-21-مارچ-2024
جمعرات کے روز تقریباً 50000 فلسطینیوں نے اسرائیلی قابض حکام کی طرف سے عائد پابندیوں کے باوجود بابرکت مسجد الاقصیٰ میں عشاء اور نماز تراویح ادا کی۔
بدھ-13-مارچ-2024
5 ماہ سے جاری اسرائیلی جنگ غزہ کی پٹی پر مسلط کردہ محاصرہ اور متوقع ازدواجی گھر پر اسرائیلی فوج کی بمباری کے باعث دونوں ڈاکٹروں ثائر دبابش اور اسماء جبر کی شادی کا فیصلہ آسان نہیں تھا۔