چهارشنبه 30/آوریل/2025

مکالمہ

’ٹرمپ کے اقدام کا پوری جرات کے ساتھ جواب دیا جائے‘

فلسطینی مجلس قانون ساز کے رکن،اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس‘ کے پارلیمانی بلاک ’اصلاح وتبدیلی‘ کے سینیر رکن فتحی القرعاوی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے القدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دیے جانے کا جرات کے ساتھ جواب دیا جا سکتا ہے۔

ایران۔ سعودیہ کشیدگی قضیہ فلسطین کے لیے تباہ کن ہے!

فلسطینی تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے نئی سیاسی دستاویزکے بعد علاقائی ممالک کے ساتھ تعلقات کا از سرنو جائزہ لیا ہے۔ حماس پڑوسی عرب ممالک کے ساتھ خوش گوار تعلقات کے قیام کے لیے عرب حکومتوں کے ساتھ رابطے بڑھا رہی ہے۔ حال ہی میں حماس اور فتح کے درمیان مصر کی ثالثی کے تحت طے پائے مصالحتی معاہدے کے بعد جماعت کے سیاسی ششعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے عرب حکمرانوں جن میں اردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ دوم بھی شامل تھے کے ساتھ رابطے کیے اور انہیں فلسطینی قومی مصالحت کے بارے میں تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔

’بیرون ملک دوسروں کا مقصد قضیہ فلسطینی کی حمایت کا حصول‘

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے نائب صدر صالح العاروری نے کہا ہے کہ حالیہ مہینوں کے دوران حماس اور ایران کے درمیان دو طرفہ تعلقات میں قابل ذکر پیش رفت ہوئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایران فلسطینی دھڑوں کے درمیان مصالحتی مساعی کی حمایت اور تائید کا اظہار کیا ہے۔

حماس ۔ فتح میں 25 گھنٹے جاری رہنے والے مصالحتی مذاکرات کا احوال!

گذشتہ ہفتے 12اکتوبر کو فلسطینی دھڑوں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ اور صدر عباس کی جماعت فتح موومنٹ نے مصر کی ثالثی کےتحت قاہرہ میں تین روز تک مسلسل مذاکرات کے بعد تاریخی مصالحتی معاہدہ کیا۔ دونوں جماعتوں کی سرکردہ قیادت کے درمیان 25 گھنٹے مذاکرات جاری رہے۔

’مفاہمت کے لیے ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے‘

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے مرکزی رہ نما اور بیروت میں جماعت کے مندوب اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ ان کی جماعت نے قومی مفاہمت کی خاطر غیرمعمولی لچک کا مظاہرہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بہت جلد قوم کو بتائیں گے کہ فلسطین میں مفاہمت کی راہ میں کون کون رکاوٹ رہا ہے۔

’نئے معاہدے سے قبل اسرائیل کو 54 قیدی رہا کرنا ہوں گے‘

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سرکردہ رہ نما اور فلسطینی پارلیمنٹ کے رکن الشیخ حسن یوسف نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی کوئی بھی بات چیت اس وقت تک شروع نہیں ہوگی جب تک اسرائیل سابقہ معاہدے کے تحت رہا کیے گئے فلسطینیوں کو رہا نہیں کرے گا۔ اسرائیل کو سابقہ معاہدے کے تحت رہا کیے گئے شہریوں جنہیں دوبارہ گرفتار کرلیا تھا کو ہرصورت میں رہا کرنا ہوگا۔

‘مصر سے سیاسی نہیں انسانی بنیادوں پر مفاہمت طے پائی‘

فلسطینی سیاسی جماعت جمہوری محاذ برائے آزادی فلسطین کی مرکزی کمیٹی کے رکن اور مصر سے مذاکرات کے لیے قائم کردہ کمیٹی کے ممبر عصام ابو دقہ نے کہا ہے کہ مصری قیادت کے ساتھ طے پانے والے اصولوں میں انسانی بنیادوں پر مشتمل اصول اور مفاہمت شامل ہے۔ قاہرہ کے ساتھ کوئی سیاسی سمجھوتہ نہیں کیا گیا۔

’غزہ پر پابندیوں کا حماس سےزیادہ نقصان ’فتح‘ کو ہوگا‘

فلسطین کے ممتاز دانشور، صحافی اور مصنف اور غزہ کی پٹی میں جامعہ الازھر میں سیاسیات کے پروفیسر ڈاکٹر ناجی شراب نے کہا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے مصر سے تعلقات کے باب میں فراخ دلی کا مظاہرہ کرکے دانش مندی کا مظاہرہ کیا ہے۔ حماس اور مصر کے درمیان تعلقات کی بحالی سے غزہ کے عوام کو ریلیف ملے گا اور وہاں کے عوام کو درپیش مشکلات کم کرنے میں بالخصوص معاشی بحران، توانائی اور صحت کے مسائل کے حل میں مدد ملے گی۔

’قبلہ اول کا سقوط پوری مسلم امہ کا سقوط ہوگا‘

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے ایک سرکردہ رہ نما نے کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ اور بیت المقدس تاریخ کے انتہائی نازک،خطرناک اور فیصلہ کن موڑ میں داخل ہوچکے ہیں۔ موجودہ حالات میں قبلہ اول کا سقوط پوری مسلم امہ کا سقوط ہوگا۔

’بیت المقدس میں عوامی غم وغصے کا آتش فشاں پھٹنے کوہے‘

فلسطینی وزیر برائے امور بیت المقدس ڈاکٹر عدنان الحسینی کہاہے کہ صہیونی ریاست کی طرف سے بیت المقدس اوروہاں کی فلسطینی آبادی پرمسلط کردہ پابندیوں کےنتیجے حالات قابو سےباہر ہیں اور صہیونی اقدامات کے باعث القدس کی حالت اور عوامی غم وغصے کے باعث بیت المقدس آتش فشاں بن کر پھٹنے والا ہے۔