جمعه 15/نوامبر/2024

مکالمہ

’مفاہمت کے لیے ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے‘

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے مرکزی رہ نما اور بیروت میں جماعت کے مندوب اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ ان کی جماعت نے قومی مفاہمت کی خاطر غیرمعمولی لچک کا مظاہرہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بہت جلد قوم کو بتائیں گے کہ فلسطین میں مفاہمت کی راہ میں کون کون رکاوٹ رہا ہے۔

’نئے معاہدے سے قبل اسرائیل کو 54 قیدی رہا کرنا ہوں گے‘

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سرکردہ رہ نما اور فلسطینی پارلیمنٹ کے رکن الشیخ حسن یوسف نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی کوئی بھی بات چیت اس وقت تک شروع نہیں ہوگی جب تک اسرائیل سابقہ معاہدے کے تحت رہا کیے گئے فلسطینیوں کو رہا نہیں کرے گا۔ اسرائیل کو سابقہ معاہدے کے تحت رہا کیے گئے شہریوں جنہیں دوبارہ گرفتار کرلیا تھا کو ہرصورت میں رہا کرنا ہوگا۔

‘مصر سے سیاسی نہیں انسانی بنیادوں پر مفاہمت طے پائی‘

فلسطینی سیاسی جماعت جمہوری محاذ برائے آزادی فلسطین کی مرکزی کمیٹی کے رکن اور مصر سے مذاکرات کے لیے قائم کردہ کمیٹی کے ممبر عصام ابو دقہ نے کہا ہے کہ مصری قیادت کے ساتھ طے پانے والے اصولوں میں انسانی بنیادوں پر مشتمل اصول اور مفاہمت شامل ہے۔ قاہرہ کے ساتھ کوئی سیاسی سمجھوتہ نہیں کیا گیا۔

’غزہ پر پابندیوں کا حماس سےزیادہ نقصان ’فتح‘ کو ہوگا‘

فلسطین کے ممتاز دانشور، صحافی اور مصنف اور غزہ کی پٹی میں جامعہ الازھر میں سیاسیات کے پروفیسر ڈاکٹر ناجی شراب نے کہا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے مصر سے تعلقات کے باب میں فراخ دلی کا مظاہرہ کرکے دانش مندی کا مظاہرہ کیا ہے۔ حماس اور مصر کے درمیان تعلقات کی بحالی سے غزہ کے عوام کو ریلیف ملے گا اور وہاں کے عوام کو درپیش مشکلات کم کرنے میں بالخصوص معاشی بحران، توانائی اور صحت کے مسائل کے حل میں مدد ملے گی۔

’قبلہ اول کا سقوط پوری مسلم امہ کا سقوط ہوگا‘

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے ایک سرکردہ رہ نما نے کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ اور بیت المقدس تاریخ کے انتہائی نازک،خطرناک اور فیصلہ کن موڑ میں داخل ہوچکے ہیں۔ موجودہ حالات میں قبلہ اول کا سقوط پوری مسلم امہ کا سقوط ہوگا۔

’بیت المقدس میں عوامی غم وغصے کا آتش فشاں پھٹنے کوہے‘

فلسطینی وزیر برائے امور بیت المقدس ڈاکٹر عدنان الحسینی کہاہے کہ صہیونی ریاست کی طرف سے بیت المقدس اوروہاں کی فلسطینی آبادی پرمسلط کردہ پابندیوں کےنتیجے حالات قابو سےباہر ہیں اور صہیونی اقدامات کے باعث القدس کی حالت اور عوامی غم وغصے کے باعث بیت المقدس آتش فشاں بن کر پھٹنے والا ہے۔

’اسرائیل فلسطینیوں کو قبلہ اول میں عبادت سے محروم کرنا چاہتا ہے‘

مسجد اقصیٰ کے ڈائریکٹر الشیخ عمر الکسوانی نے کل اتوار کے روز قبلہ اول میں اعتکاف بیٹھے روزہ داروں پر صہیونی فوج کے بہیمانہ تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مذہبی غنڈہ گردی قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہےکہ صہیونی ریاست ایک منصوبے کے تحت فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں عبادت سے محروم کرنا چاہتی ہے۔

’امریکی ارکان کانگریس کی اکثریت قضیہ فلسطین سے ناواقف‘

امریکا میں فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت کے لیے سرگرم ’امریکن اسلامک فاؤنڈیشن برائے فلسطین‘ کے ایک سینیر عہدیدار اور سماجی کارکن اسامہ ابو ارشید نے کہا ہے کہ انہوں نے کانگریس میں’یوم فلسطین‘ منانے کا فیصلہ کرکے یہ ثابت کیا ہے کہ مظلوم فلسطینی قوم کے حقوق کی آواز دنیا کے تمام ایوانوں میں پہنچ رہی ہے۔

’اسرائیل فلسطینی اسیران کے عزم کو شکست نہیں دے سکتا‘

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سابق اسیر رہ نما عبدالحکیم حنینی نے کہا ہے کہ فلسطینی اسیران دشمن کی جیلوں میں پورے عزم کے ساتھ قید کاٹ رہے ہیں۔ اسرائیلی جیلر اور قابض اسرائیل آہنی عزم فلسطینی قیدیوں کے عزم کو شکست نہیں دے سکتا۔ ان کا کہنا ہے کہ فلسطینی اسیران نے ماضی میں ہمیشہ عزم و استقامت اور استقلال کا مظاہرہ کیا۔ اب بھی ایسا ہی کریں گے۔ وہ وقت دور نہیں جب فلسطینی مجاھدین اپنے اسیر بہن بھائیوں کی رہائی کے لیے’وفاذء اسیران2‘ کا اعلان کریں گے۔

’یہودی بستیاں فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ روکنا ہے‘

فلسطینی مرکز برائے مخطوطات کے ڈائریکٹراورسرکردہ فلسطینی تجزیہ نگارخلیل التفجکی نے کہا ہے کہ سنہ 1967ء کی چھ روزہ عرب ۔ اسرائیل جنگ کے بعد صہیونی ریاست نے ایک دن بھی یہودی آباد کاری نہیں روکی۔