جمعه 15/نوامبر/2024

مکالمہ

’فلسطینی اتھارٹی غزہ اور اور القدس بارے مجرمانہ غفلت کی مرتکب ہے‘

فلسطینی تجزیہ نگار، مسجد اقصیٰ اور القدس کے امور کے ماہر جمال عمرو نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی اور مقبوضہ بیت المقدس کے محاصرے کے پیچھے ایک گہری سازش ہے۔

عباس کی آمرانہ سیاست مفاہمت کی راہ میں رکاوٹ ہے: ابو مرزوق

اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے فلسطینیوں کے درمیان مصالحت اور تمام فلسطینیوں کی نمائندہ نیشنل کونسل قوم کو متحد کرنے کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔

سرکردہ عیسائی پادری کا مرکز اطلاعات فلسطین سے مکالمہ

فلسطین کے ایک سرکردہ عیسائی مذہبی رہ نما اور اسلامی مسیحی مقدسات کے دفاع کے لیے قائم کردہ فلسطینی کمیٹی کے رکن مانویل مسلم نے فلسطینی قوم کی ’حق واپسی‘ کے لیے جاری تحریک کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کی حق واپسی کی تحریک میں فلسطین کی عیسائی اور مسلمان برادری ایک صف میں کھڑی ہیں۔

’چار عرب مُمالک غزہ کی مدد سے روکنے پر مجبور کر رہے ہیں‘

فلسطین کے جنگ سے متاثرہ علاقے غزہ کی پٹی میں تعمیر نو کے لیے قائم کردہ قطری کمیٹی کے سربراہ اور قطری مندوب محمد العمادی نے کہا ہے کہ چارعرب ممالک سعودی عرب، بحرین، امارات اور مصر ہم پر دباؤ ڈال رہیں کہ ہم غزہ کے مظلوم اور محصور عوام کی مدد نہ کریں۔

’قبلہ اول سے محبت کی پاداش میں اتھارٹی نے اذیتیں دیں‘

فلسطینی اتھارٹی اور صدر محمود عباس کے ماتحت نام نہاد سیکیورٹی اداروں کا چال چلن اور پالیسی صہیونی ریاست کی ظالمانہ پالیسی سے زیادہ مختلف نہیں۔ صہیونی دشمن بھی فلسطینی شہریوں کو قبلہ اول سے محبت کرنے اور اس کی ازادی کے لیے جدو جہد کرنے والوں کو تشدد کا نشانہ بناتی ہے اور فلسطینی اتھارٹی کی پولیس بھی قبلہ اول کے لیے جدو جہد کرنے والے کارکنوں کو انسانیت سوز مظالم کا نشانہ بناتی ہے۔

’ٹرمپ کے اعلان القدس پر عرب ممالک کا رد عمل بزدلانہ ہے‘

مسجد اقصیٰ کے خطیب اور سپریم اسلامک کونسل کےچیئرمین الشیخ عکرمہ صبری نے کہا ہے کہ قبلہ اول کو یہودیانے کی اسرائیلی سازشوں اور امریکی اقدامات کے ذمہ دار عرب ممالک ہیں۔

’ٹرمپ کے اقدام کا پوری جرات کے ساتھ جواب دیا جائے‘

فلسطینی مجلس قانون ساز کے رکن،اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس‘ کے پارلیمانی بلاک ’اصلاح وتبدیلی‘ کے سینیر رکن فتحی القرعاوی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے القدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دیے جانے کا جرات کے ساتھ جواب دیا جا سکتا ہے۔

ایران۔ سعودیہ کشیدگی قضیہ فلسطین کے لیے تباہ کن ہے!

فلسطینی تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے نئی سیاسی دستاویزکے بعد علاقائی ممالک کے ساتھ تعلقات کا از سرنو جائزہ لیا ہے۔ حماس پڑوسی عرب ممالک کے ساتھ خوش گوار تعلقات کے قیام کے لیے عرب حکومتوں کے ساتھ رابطے بڑھا رہی ہے۔ حال ہی میں حماس اور فتح کے درمیان مصر کی ثالثی کے تحت طے پائے مصالحتی معاہدے کے بعد جماعت کے سیاسی ششعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے عرب حکمرانوں جن میں اردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ دوم بھی شامل تھے کے ساتھ رابطے کیے اور انہیں فلسطینی قومی مصالحت کے بارے میں تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔

’بیرون ملک دوسروں کا مقصد قضیہ فلسطینی کی حمایت کا حصول‘

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے نائب صدر صالح العاروری نے کہا ہے کہ حالیہ مہینوں کے دوران حماس اور ایران کے درمیان دو طرفہ تعلقات میں قابل ذکر پیش رفت ہوئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایران فلسطینی دھڑوں کے درمیان مصالحتی مساعی کی حمایت اور تائید کا اظہار کیا ہے۔

حماس ۔ فتح میں 25 گھنٹے جاری رہنے والے مصالحتی مذاکرات کا احوال!

گذشتہ ہفتے 12اکتوبر کو فلسطینی دھڑوں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ اور صدر عباس کی جماعت فتح موومنٹ نے مصر کی ثالثی کےتحت قاہرہ میں تین روز تک مسلسل مذاکرات کے بعد تاریخی مصالحتی معاہدہ کیا۔ دونوں جماعتوں کی سرکردہ قیادت کے درمیان 25 گھنٹے مذاکرات جاری رہے۔