پنج شنبه 01/می/2025

رپورٹس

پہلی انتفاضہ کے 35 سال،قابض دشمن کے خلاف فلسطینی قوم کا یوم انتقام

فلسطین میں پہلی تحریک انتفاضہ کی چنگاری جسے بعد میں "انتفاضہ الحجارہ" کہا گیا 9 دسمبر 1987 کو اس وقت بھڑک اٹھی جب ایک اسرائیلی ٹرک نے غزہ کی پٹی کے شمالی علاقے جبالیہ کیمپ میں فلسطینی مزدوروں کو لے جانے والی ایک کار کو جان بوجھ کرروند ڈالا۔ اس دہشت گردانہ واقعے میں چار فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔

"حفاظ قرآن سلاخوں کے پیچھے”حافظ قرآن اسیران کے اعزاز میں تقریب

اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل 77 فلسطینی اسیران نے قرآن پاک حفظ کرنے کی سعادت حاصل کی ہے۔ کتاب اللہ کو حفظ کرنے کی سعادت حاصل کرنے والے فلسطینی اسیران کے اعزاز میں غزہ کی پٹی میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف مذہبی اور سیاسی جماعتوں کے رہ نماؤں اور سرکردہ شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

’قطر میں فٹ بال کپ اسرائیلیوں سے نفرت کی علامت بن چکا‘

عبرانی چینل 12 کے نامہ نگار اوہاد حمو کا کہنا ہے کہ "عرب عوام کی اکثریت یہاں [قطر میں] ہماری موجودگی کو پسند نہیں کرتی حالانکہ ہمارے ملک [اسرائیل] کے چار عرب ممالک کے ساتھ معمول کے تعلقات قائم ہیں اور ہم نے ان کے ساتھ معاہدے کررکھے ہیں۔

یہودی آباد کاری سے تاریخی مقام مسافریطا خطرے سے دوچار

غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل کے جنوب میں واقع مسافر یطا ولیج کونسل نے ایک خطرناک صورتحال سے خبردار کیا ہے جس سے المصفر اراضی کے دسیوں ہزار دونم کے اسرائیلی قبضے میں جانے کا خطرہ لاحق ہے۔ قابض حکام فلسطینیوں سے ان کی قیمتی اراضی غصب کرنے اورفلسطینی آبادی کو بے دخل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

مذہبی یہودیوں کی "نیٹزہ یہودا” بٹالین "مذہب” کی آڑ میں جرم

حریدی برادری اور اسرائیلی وزارت دفاع کے درمیان بھرپور تعاون جاری ہے۔ اس تعاون کا عملی نتیجہ "نیتزہ یہودا" نامی ایک بٹالین ہے جس کا نام حالیہ دنوں میں فلسطینیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر ہونے والے جرائم کی وجہ سے زیادہ عام ہوا ہے۔

امریکا کو فلسطینی اتھارٹی کے سقوط کا خدشہ

فلسطینی اتھارٹی کے اداروں کے خاتمے کے بارے میں "اسرائیل" کو امریکا کے انتباہات اور فلسطینی اتھارٹی کے ممکنہ سقوط کے بارے میں امریکی خدشات بے جا نہیں۔ امریکا کو یہ خدشہ لاحق ہے کہ اگر فلسطینی اتھارٹی کا سقوط ہوتا ہے تو اس کے خطے کی سیاست اورسلامتی دونوں پرتباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔

فلسطینیوں نے ڈیٹا کے تبادلے کے لیے یورپی ۔ صیہونی معاہدہ مسترد کردیا

صہیونی قابض ریاست اور یورپی کمیشن کے درمیان یورپی یونین اور قابض حکومت فلسطینی اتھارٹی کے زیرانتظام سمیت ڈیٹا کے تبادلے کے معاہدے کی منظوری کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات کے بارے میں مغربی پریس کے انکشاف نے بڑے پیمانے پر فلسطینیوں اور انسانی حقوق کےاداروں کے غصے کو جنم دیا ہے۔ فلسطینی اور انسانی حقوق کے حلقوں کی طرف سے ڈیٹا کے تبالے کی شدید الفاظ میں مذمت کی جا رہی ہے۔

لبنان کے الجلیل فلسطینی پناہ گزین کیمپ 23 حفاظ قرآن سے مزین

لبنان کے شہر بعلبک میں قائم الجلیل پناہ گزین کیمپ ایک تحفیظ القرآن سینٹر میں 23 نئے حفاظ کرام کی دستار بندی کی گئی۔ کتاب اللہ کے حفظ کی سعادت حاصل کرنے والوں میں طلبا اور طالبات دونوں شامل ہیں۔ حفاظ کرام کی دستار بندی کی اس خوبصورت تقریب علمائے کرام، سرکردہ فلسطینی اور مقامی لبنانی شخصیات نے شرکت کی اور قرآن پاک حفظ کرنے والے طلبا اور طالبات کو مبارک باد پیش کی۔

کیا "اسرائیلی لیڈر” بین الاقوامی انصاف کے شکنجے میں آنے والے ہیں؟

اسرائیل کا قانونی خلاف ورزیوں کا ریکارڈ اتنا گہرا ہے کہ دنیا اب مقبوضہ فلسطین میں آبادکاری کی کارروائیوں، قتل و غارت، یہودیت اور زمینی غصب اور لوگوں کے خلاف نسلی امتیاز کے بارے میں خاموش نہیں رہ سکتی۔

’اسرائیل کا بادشاہ ’نیتن یاہو‘ایک بار پھر آرہا ہے‘

ایک بار پھر "نیتن یاہو" کو قابض اسرائیلی ریاست کے بادشاہ کا تاج پہنایا گیا ہے۔ چند روز قبل کنیسیٹ کے انتخابات میں اپنے دائیں بازو کے بلاک کی کامیابی کے بعد اسرائیل کے بڑھتے ہوئے دائیں بازو کے سیاسی منظر نامے کے درمیان نیتن یاھو ایک بار پھر تخت نشین ہونے والے ہیں۔ نیتن یاھو کی آمد کے ساتھ ہی فلسطینیوں کے ساتھ کسی ممکنہ امن معاہدے کی تمام امیدیں بھی دم توڑ گئی ہیں۔