مسجد اقصیٰ کے خطیب اور سپریم اسلامی کمیٹی کے چیئرمین الشیخ عکرمہ صبری نے کہا ہے کہ اسرائیل کرونا کی وبا کی آڑ میں بیت المقدس اور فلسطینیوں کے خلاف اپنے مذموم سیاسی عزائم کی تکمیل کی کوشش کر رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے کرونا کی وبا سے فائدہ اٹھا کر بیت المقدس میں فلسطینیوں پر عرصہ حیات مزید تنگ کردیا ہے۔ جمعہ کے ایام میں پرانے بیت المقدس شہر کے فلسطینی مسلمانوں کو مسجد اقصیٰ میں آنے سے روکنا مذموم اور مکروہ ہتھکنڈہ ہے۔
الشیخ صبری نے کہا کہ اسرائیل نے کرونا کی آڑ میں فلسطینیوں کے قبلہ اول میں نماز کے لیے داخلے پرپابندی عاید کررکھی ہے مگر دوسری طرف یہودی آباد کاروں کو حرم قدسی میں دھاووں کی کھلی چھٹی دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسجدا قصیٰ میں نماز کی ادائی پرقدغنوں کے پیچھے اسرائیلی دشمن کے مذموم سیاسی مقاصد ہیں اور ان کا ہدف بیت المقدس کے فلسطینی باشندوں کو مسلمانوں کے تیسرے مقدس مقام تک رسائی سے روکنا اور یہودی آباد کاروں کو اشتعال انگیزی میں مدد فراہم کرنا ہے۔
الشیخ عکرمہ صبری کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حکومت نے مسجد اقصیٰ میں نماز کے لیے آنے والے فلسطینیوں سے جرماموں کی شکل میں لوٹنا شروع کیا ہے اور فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ سے 1000 میٹر دور رہنے کو کہا جاتا ہے۔
دوسری طرف یہودی آباد کاروں کو مسجد اقصیٰ میں گھسنے کی نہ صرف اجازت ہے بلکہ اسرائیلی پولیس انہیں فول پروف سیکیورٹی فراہم کرتی ہے۔