فلسطین میں اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کے خلاف فلسطینی شہریوں کی طرف سے مزاحمتی کوششیں بھی جاری ہیں۔ گذشتہ ہفتے اسرائیلی جیل میں قید ایک فلسطینی شہری پراسرار حالت میں جام شہادت نوش کرگیا۔ شہید کے اہل خانہ اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے فلسطینی کی دوران حراست موت کی ذمہ داری اسرائیل پرعاید کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ ہفتے فلسطینی شہریوںنے قابض صہیونی فوج کے خلاف 56 مقامات پر مزاحمت کی۔ مزاحمت کے دوران فلسطینیوںکی طرف سے قابض فوج کے خلاف سنگ باری ، پٹرول بموں اور دیگر ذرائع اور وسائل کا استعمال کیا گیا۔
گذشتہ جمعہ کو فلسطین کے مختلف علاقوں میں 11 مقامات پر مزاحمت کی گئی۔ بیت المقدس میں عیسویہ، الطوعر، الخلیل میں مسافر یطا، دیر جریر،نعلین، بیت سیرا، رام اللہ میں کفر مالک، مشرقی اللبن، نابلس میں بیت دجن، مغربی الراس اور قلقیلیہ میں کفر قدوم کے مقامات پر مزاحمتی واقعات پیش آئے۔
دوسری طرف اسرائیلی فوج نے فلسطینی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے۔ قابض فوج نے فلسطینی شہریوں کو منتشر کرنے کے لیے ان پر آنسوگیس کی شیلنگ کی۔
جمعرات کو اسرائیلی فوج اور فلسطینی مظاہرین کے درمیان 11 مقامات پر تصادم ہوا۔ بدھ کے روز چار مقامات پر فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ اس روز اسرائیل کی ریمون جیل میں قید 45 سالہ فلسطینی ماھر ذیب سعسع کی شہادت کا واقعہ بھی پیش آیا۔
منگل کو بیت المقدس اور غرب اردن میں قابض فوج اور فلسطینی شہریوں کے درمیان 9 مقامات پر جھڑپیں ہوئیں۔
سوموار کے روز چار مقامات پر جھڑپیں ہوئیں۔ قابض فوج نے فلسطینی شہریوں پر براہ راست فائرنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے۔
گذشتہ اتوار کو اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں میں 10 مقامات پر تصادم ہوا۔ فلسطینی شہریوں کی طرف سے قابض فوج پر پٹرول بم استعمال کیے گئے۔
گذشتہ ہفتے کے روز فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں کئی مقامات پر تصادم میں متعدد فلسطینی زخمی ہوئے۔ اس روز 7 مقامات پر فلسطینیوں اور قابض فوج میں تصادم ہوا۔