جمعه 15/نوامبر/2024

حماس فلسطینی دھڑوں میں مصالحتی مذاکرات کے لیے تیار ہے: بدران

پیر 1-فروری-2021

اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سیاسی شعبے کے رکن حسام بدران نے کہا ہے کہ ان کی جماعت مصر کی ثالثی میں فلسطینی دھڑوں کے درمیان مصالحتی بات چیت کے لیے تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم کھلے دل کے ساتھ قاہرہ جائیں گے اور قومی کاز اور فلسطینی نصب العین کے لیے مفاہمتی مذاکرات میں حصہ لیں گے۔

حسام بدران نے الاقصیٰ ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حماس نے فلسطین میں انتخابات کے حوالے سے اپنے موقف میں لچک دکھائی جس کے بعد فلسطینی اتھارٹی نے انتخابات کے انعقاد کا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین میں انتخابات فلسطینی دھڑوں میں مصالحت، وحدت، ایک سیاسی نظام کی تشکیل اور سب سے بڑھ کر قابض دشمن کے خلاف فلسطینیوں کی تحریک آزادی اور قضیہ فلسطین کے منصفانہ حل کی راہ ہموار ہوگی۔
انہوں‌نے کہا کہ قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات میں فلسطینی قوتوں میں دیر پا مفاہمت، فلسطین میں سیاسی نظام اور اوسلو معاہدے کی ناکامیوں پر بات چیت ہوگی۔

حسام بدران نے کہا کہ ہم اوسلو معاہدے سے ایک قدم آگے بڑھ کر قابض دشمن کے خلاف مزاحمت کا اصول اپنانا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات میں قومی میثاق فلسطین میں سیاسی نظام کے لیے زمین ہموار کرنے کا باعث بنے گا۔

ایک سوال کے جواب میں حماس رہ نما نے کہا کہ ہم قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات میں دستوری عدالت کی طرف سے فلسطین میں ہونے والے انتخابات میں مداخلت روکنے کا مطالبہ کریں گے۔ حماس دستوری عدالت کی طرف سے کسی قسم کی مداخلت کو غیرآئینی اور انتخابات کو ناکام  بنانے کی کوشش کے مترادف قرار دیتی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی