اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے ترکی کے صدر کو ایک مکتوب ارسال کیا ہے جس میں قاہرہ کی میزبانی میں ہونے والے فلسطینی مصالحتی مذاکرات اور فلسطین میں رواں سال ہونے والے انتخابات کے حوالے سے ہونے والی تیاریوں سے آگاہ کیا گیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اتوار کے روز اسماعیل ھنیہ نے ترک صدر رجب طیب ایردوآن کو ایک مکتوب ارسال کیا جس میں انہوں نے فلسطینی قوم کی حمایت پر مبنی انقرہ کے موقف کو سراہا ہے۔ مکتوب میں حال ہی میں مصر کی میزبانی میں 14 فلسطینی دھڑوں کے درمیان ہونے والی بات چیت اور اس حوالے سے قطر اور روس کے موقف سے بھی آگاہ کیا گیا ہے۔
مکتوب میں کہا گیا ہے کہ حماس فلسطین میں مصالحتی عمل کو آگے بڑھانے اورپارلیمانی، صدارتی اور قومی کونسل کے تینوں مراحل میں ہونے والے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے تیار ہے۔
اسماعیل ھنیہ نے مکتوب میں کہا ہے کہ فلسطینی قوم اور حماس کو توقع ہے کہ ترکی فلسطین میں ہونے والے انتخابات کو کامیاب بنانے میں معاونت کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ حماس فلسطین کے علاقوں غزہ کی پٹی، غرب اردن اور القدس میں شفاف انتخابات کے انعقاد پر یقین رکھتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ترکی سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ عالمی برادری کے ساتھ مل کر اسرائیل پر دبائو ڈالے تاکہ وہ فلسطین میں انتخابی عمل میں رخنہ اندازی نہ کرے اور القدس میں انتخابات کرانے کی اجازت فراہم کرے۔
اسماعیل ھنیہ نے ترک صدر سے کہا کہ وہ فلسطین میں ہونے والے انتخابات کو شفاف بنانے کے لیے اپنے مبصرین فلسطین بھیجے۔